لاہور،کوئٹہ،اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی،نیوز ایجنسیاں)نگران وزیر اعلیٰ پنجاب اور بلوچستان کے تقرر کا معاملہ پارلیمانی کمیٹیوں میں اتفاق رائے نہ ہونے کے بعدالیکشن کمیشن کے پاس چلا گیا، الیکشن کمیشن کو نگرا ن وزیراعلی پنجاب اور بلوچستان کیلئے بھجوائے گئے نام موصول ہوگئے جن پر مشاورت کیلئے اجلاس آج بلا لیا گیا،بھجوائے گئے ناموں پر جمعہ تک فیصلہ کرلیا جائیگا۔ جبکہ خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلٰی جسٹس (ر) دوست محمد نے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔پنجاب میں نگران وزیراعلی کے انتخاب کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوا،پنجاب اسمبلی میں ہونے والے اجلاس میں مسلم لیگ(ن)کی طرف سے رانا ثنااﷲ، خواجہ عمران نذیر اور ملک محمد احمد خان جبکہ تحریک انصاف کی طرف سے میاں محمود الر شید، سبطین خان اور شعیب صدیقی شریک ہوئے ، (ن)لیگ کی طرف سے ایڈمرل (ر)ذکائاﷲ اور جسٹس (ر)سائر علی جبکہ تحریک انصاف نے حسن عسکری اور ایاز امیر کے نام دیئے تاہم اتفاق رائے نہ ہونے کے سبب اجلاس بے نتیجہ ختم ہوا۔میڈیا کو بریفنگ میں محمود الرشید نے کہاہم نے ایک ایک نام ڈراپ کرنے کا کہا تھا لیکن(ن)لیگ ذکائاﷲ کے نام پر بضد رہی، ان کے پاس انتظامی طور پر تجربہ نہیں،حسن عسکری دانشور اور غیر جانبدار شخصیت اور(ن)لیگ ہی نہیں بلکہ پی ٹی آئی کی پالیسیوں پر بھی تنقید کرتے ہیں،ن لیگ کے غیر لچکدار رویئے کی وجہ سے مذاکرات ناکام ہوئے ۔دوسری جانب بلوچستان میں نگران وزیراعلی کے لیے اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ نواب ثنااﷲ زہری کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں حکومتی پارلیمانی کمیٹی نے بائیکاٹ کرتے ہوئے شرکت نہیں کی،حکومت کی جانب سے تینوں ممبران اجلاس میں نہیں آئے جس پر اجلاس کچھ دیر بعد ختم کردیا گیا۔ میڈیا سے گفتگو میں ثناء اﷲ زہری نے کہاحکومت آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے ، لگتا ہے موجودہ وزیراعلی قدوس بزنجو کا سی ایم ہاؤس چھوڑنے کا ارادہ نہیں،حکومت کی جانب سے کوئی پارلیمانی رکن نہیں آیا، اب اپنے تجویز کردہ چاروں نام سپیکر کو دیں گے ، معاملہ الیکشن کمیشن میں جانابدقسمتی ہے تاہم اس کی آئین میں گنجائش ہے ۔ادھرنگرا ن وزیر اعلیٰ کے پی کے کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس پشاور میں ہوئی ، گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفرجھگڑانے جسٹس ریٹائرڈ دوست محمد خان سے حلف لیا۔اس موقع پرسبکدوش وزیر اعلی پرویز خٹک ، اہم سیاسی و سماجی شخصیات، ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا اورسرکردہ وکلائموجود تھے ۔ نگران وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا جسٹس(ر) دوست محمد نے حلف اٹھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا مختصر دور حکومت میں عوام کو زیادہ ریلیف دینگے ،کابینہ مختصر ہو گی اورپر لوگوں کو میرٹ پر رکھا جائیگا ، شفاف الیکشن بروقت کرائینگے ، سابق صوبائی حکومت نے بجٹ پاس نہیں کیا، یہ مسئلہ بھی دیکھنا ہوگا،تمام سیاسی جماعتوں کو مساوی مواقع فراہم کریں گے ۔