لاہور(سلیمان چودھری)رواں سال پنجاب میں ڈینگی مچھر کی افزائش کو بروقت کنٹرول کرنے میں ناکامی کے بعد محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے محکموں کے اس حوالے سے کردار کو از سر تعین کرنے کے لیے ایس او پیز میں ترامیم کا فیصلہ کیا ہے ۔ڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ پروفیسر زرفشاں طاہر کی سربراہی میں 7رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ۔ کمیٹی 25نومبر تک ایس او پیز میں ترامیم کے حوالے سے رپورٹ سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کو جمع کروائے گی ۔ذرائع کے مطابق سابق دور حکومت میں ڈینگی مچھر کے مؤثر روک تھام کیلئے ایس او پیز تیار کیے گئے جس میں مچھروں کے افزائش کو کنٹرول کرنے اور علاج معالجے کے حوالے سے مختلف اداروں کے کردار کا تعین کیا گیا تھا لیکن رواں سال موجودہ حکومت کے دور میں ان ایس او پیز پر عمل درآمد ہی نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے 10ہزار500سے زائد ڈینگی بخار کے کیس رپورٹ ہوئے اور 19سے زائد اموات کی کلینیکل آڈٹ کے ذریعے تصدیق ہو چکی ہے ۔ ممبران میں ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر ، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز سی ڈی سی ، ڈپٹی سیکرٹری ٹیکنیکل محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ، چیئرمین ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ ڈاکٹر صومیہ اقتدار، پروفیسر آف انٹامولوجی زرعی یونیورسٹی آف فیصل آباد پروفیسر وسیم اکم اورجوائنٹ ڈائریکٹر جنرل پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سفیان حیدر شامل ہیں ۔