مقبوضہ بیت المقدس،غزہ(نیٹ نیوز،اے ایف پی،این این آئی) غزہ کے کھلے سمندر میں فلسطینی کشتی پرمیزائل حملے کے نتیجے میں 3 ماہی گیر شہید ہو گئے ، میزائل کس طرف سے آیا ،تاحال کوئی معلومات موجود نہیں ہیں۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ واقعہ میں ملوث ذمہ دار نہیں ہے ۔فلسطین ماہی گیر یونینوں کے سربراہ نذار ایاش نے کہا ہے کہ غزہ کے جنوبی علاقے کے کھلے سمندر میں موجود ماہی گیر کشتیوں پر میزائل گرنے کے نتیجے میں 3 ماہی گیر شہید ہو گئے ہیں۔نذار نے کہا ہے کہ میزائل کس طرف سے گرایا گیا ہے اس بارے میں تاحال کوئی معلومات موجود نہیں ہیں۔غزہ کی وزارت صحت اور وزارت برائے لیبر اور قومی سلامتی کی طرف سے بھی تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔دریں اثنااقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے رابطہ دفتراوچاکی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی حکام نے غیرقانونی قرار دے کر فلسطینی شہریوں کی 35 املاک مسمار کیں یا ان پرقبضہ کیا، املاک پر قبضے کے نتیجے میں 98 افراد بے گھر ہوئے ،53بچے بھی شامل ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اوچا کی طرف سے سولین تحفظ کے عنوان سے جاری رپورٹ میں 16 فروری سے یکم مارچ تک فلسطینیوں کی املاک کی مسماری اور املاک پرقبضے کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔۔اسرائیلی حکام نے الخلیل شہرمیں فلسطینیوں کو ان کے 7 مکانات مسمار کرنے کے نوٹس جاری کر دیئے ۔فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد نے جزیرہ نما النقب میں قائم جیل میں پابند سلاسل بزرگ ر ہنما الشیخ راید صلاح کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)نے کہا ہے کہ واشنگٹن فلسطینی قوم کے خلاف جرائم میں پیش پیش ہے ۔