غزہ ، مقبوضہ بیت المقدس، اسلام آباد، لاہور ، نیو یارک( نیٹ نیوز، نیوز ایجنسیاں ، اپنے سٹاف رپورٹر سے ، خبر نگار خصوصی، سٹاف رپورٹرز، بیورورپورٹ)غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی بمباری کا سلسلہ اتوار کو ساتویں روز بھی جاری رہا، حملوں میں مزید 53فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ، حالیہ صہیونی حملوں اور جھڑپوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 197ہوگئی، شہدا میں 58 بچے ، 34 خواتین اور 15 معمر افراد بھی شامل ہیں، صہیونی جارحیت میں زخمی ہونیوالوں کی تعداد 1235 ہوگئی ہے ، اتوار کے روز غزہ میں مزید 2 رہائشی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، اسرائیلی فوج نے خان یونس میں غزہ میں حماس کے سیاسی و عسکری ونگ کے سربراہ یحی السنور کے گھر کو نشانہ بنایا، مذکورہ رہنما کو سال 2011 میں اسرئیل کی جیل سے رہائی ملی تھی، اتوار کو شہید ہونیوالوں میں 16 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں، شہدا میں ڈاکٹر ایمن ابو الاوف بھی شامل ہیں جو غزہ کے الشفا ہسپتال کے ڈپارٹمنٹ آف انٹرنل میڈیسن کے سربراہ تھے ۔ حماس کے سیاسی رہنما یحییٰ السنوار کے گھر پر بھی بمباری کی گئی، حماس نے اتوار کی دوپہر جنوبی اسرائیل کی جانب متعدد راکٹس فائر کیے ۔ 20 لاکھ آبادی والی غزہ کی پٹی میں تباہی کے مناظر نظر آرہے ہیں، سینکڑوں عمارتیں منہدم ہو چکی ،اسرائیلی حملوں میں کئی گرجا گھروں اور شاہراہوں کو شدید نقصان پہنچا،سفاکانہ کارروائیوں میں دو مساجد کو شہید کر دیا گیا،اسرائیلی طیاروں نے شمالی غزہ میں مسجد قلیبو کو نشانہ بنایا، بمباری سے مسجد اور مینار تباہ ہو گیا، ایک نوجوان نے گرے ہوئے مینار پر کھڑے ہو کر اذان دی ، غزہ کے مہاجر کیمپ ’’الشاطئی‘‘ کے ایک ہی گھر سے 10 جنازے اٹھائے گئے ۔ دوسری جانب حماس کے راکٹ حملوں کے نتیجے میں اسرائیل میں 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہفتہ کو ’’الجلا ٹاور‘‘ کو تباہ کرنے کے جواب میں رات بھر حماس نے اسرائیل کی طرف 120 راکٹ داغے جن میں سے اکثر کو اسرائیلی دفاعی نظام نے راستے میں ہی تباہ کردیا، مشرقی القدس میں فلسطینی نوجوان نے اسرائیلی فوجیوں پرگاڑی چڑھادی، 6اہلکار زخمی ہوگئے ۔اسرائیلی فوجیوں نے اس نوجوان کو فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حملے جاری رکھنے کا اعلان کردیا اور کہا جب تک ضرورت ہے غزہ کی پٹی میں حملے جاری رہیں گے ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ جس عمارت میں متعدد میڈیا ہاوسز تھے اسے حماس سمیت مختلف فلسطینی گروہ استعمال کررہے تھے ، فلسطین پر اسرائیلی بربریت کے خلاف دنیا سراپا احتجاج بن گئی، شہر شہر احتجاج اور ریلیاں نکالی گئیں، پورا امریکہ احتجاجی مظاہروں کا مرکز بن گیا، نیویارک ، لاس اینجلس ، شکاگو اور واشنگٹن سمیت دیگر ریاستوں میں احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں افراد نے اسرائیلی جارحیت کو نازی حکومت سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا جسطرح اسرائیلی فورسز طاقت کا بیجا استعمال کر رہی اس سے اس خطے کشیدگی مزید بڑھے گی، مقررین محمد ابو عبیدہ ، عائشہ محمودہ اور دیگر نے کہا اسرائیل کچھ طاقتوں کی ایما پر تیسری عالمی جنگ کی طرف بڑھ رہا ، اجتماعات سے یہودی گروپوں سمیت دیگر مذاہب کے ماننے والے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا، امریکہ کی سب سے بڑی کاونٹی لانگ آئی لینڈ میں سب سے بڑا مظاہرہ ہوا۔ نیوزی لینڈ میں مقیم مسلم کمیونٹی کے علاوہ سول سوسائٹی اور ہیومن رائٹس کے لوگوں نے مظاہرہ کیا۔برطانیہ میں لندن، برمنگھم ، ڈنڈی، ناٹنگھم اور دیگر شہروں میں بھی بھرپور احتجاج کیا گیا، جرمن شہروں فرینکفرٹ، میونخ اور سٹڈ گارڈ میں لوگ انسانیت کے نام پر سڑکوں پر نکلے ۔برلن میں چند یہودیوں نے پرامن احتجاج کو سبوتاژ کرنے کی بھی کوشش کی۔سپین میں بھی احتجاج کیا گیا، پیرس میں مظاہرین پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا، سڈنی میں بھی ہزاروں افراد سڑکوں پر نکلے ، اسرائیلی سرحد پر مظاہرے کے دوران لبنانی شہری شہید ہو گیا، بنگلہ دیش ، لبنان ، ارجنٹینا، ترکی اور کینیا کے باسی بھی اسرائیلی مظالم پر چپ نہ رہے ۔پاکستان میں مختلف دینی اور مذہبی جماعتوں نے ملک گیر مظاہرے کئے ، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا کی اپیل پر ملک گیریوم یکجہتی فلسطین منایا گیا۔ لاہور، کراچی، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ملتان، بہاول پور، کوئٹہ اور مردان میں مظاہرے کیے گئے ۔ ملی یکجہتی کونسل کی اپیل پر تمام شہروں اور مساجد میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسرائیل کے ناسور کا خاتمہ ہی عالمی امن کے لیے ناگزیر ہے ۔ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کی اپیل پر جامعہ سے منسلک ملک کی 7سو سے زائد مساجد اور مدارس نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا ، ملی یکجہتی کونسل اور آئی ایس او کے زیر اہتمام کراچی کمپنی اسلام آباد سے ڈی چوک تک ریلی کا انعقاد کیا گیا، تحریک انصاف مذہبی امور ونگ کے زیر اہتمام اسرائیلی مظالم کے خلاف اور مظلوم فلسطینیوں کے حق میں بڑی احتجاجی ریلی دربار بابا عرفانی سندر شریف سے نکالی گئی، قیادت پی ٹی آئی مذہبی امور ونگ کے صدر و سجادہ نشین سندر شریف پیر سید محمد حبیب عرفانی نے کی ۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سوم نے اسرائیلی ہم منصب بینی گانٹس سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ۔ انہوں نے اسرائیل کو اپنے دفاع کرنے کے حق کی حمایت کا اعادہ کیا اور حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔دنیا بھر کے صحافیوں اور تجزیہ کاروں نے غزہ میں میڈیا ہاؤسز کی عمارت پر حملے کی شدید مذمت کی، صحافیوں نے کہا صحافیوں کو نشانہ بنانا جنگی جرم ہے ، اے پی کے صدر گیری پروٹ نے کہا یہ ناقابل یقین حد تک دہلا دینے والی پیش رفت ہے ، عمارت کے مالک نے حماس کی موجودگی کے اسرائیلی دعوے کی تردید کی اور کہا عمارت میں صرف میڈیا اور دیگر اداروں کے دفاتر تھے اور 60 کے قریب اپارٹمنٹس تھے ۔انٹر نیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (IFJ) نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں باقاعدہ طور پر اور جان بوجھ کر صحافیوں کو نشانہ بنانے کی کوششوں کو فوری طور رکوائے ، مطالبہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں صحافتی خدمات مہیا کرنے والے اداروں کی تیسری بلڈنگ کی تباہی اور سلامتی کونسل کے اسی حوالے سے آج ہونے والے اجلاس کے تناظر میں کیا گیا، اعلامیے میں کہا گیا 30 صحافیوں پر حملے کے علاقہ انہیں حراست میں لیا گیا۔عرب لیگ نے عالمی برادری ،علاقائی تنظیموں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پرزور دیا ہے کہ وہ تنازع فلسطین کے حل کیلئے ذمہ داری ادا کریں اور اسرائیلی حملوں رکوائیں۔ 92نیوز کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل حکام نے کہا اسرائیل کا فلسطین میں بسنے والے عام نہتے شہریوں پر حملہ جنگی جرم ہے ،اس کی تحقیق کی کی جائیں، ایرانی میڈیا کے مطابق لبنان میں جہاد اسلامی اور حماس کے نمائندوں کیساتھ ملاقات میں حزب اﷲ لبنان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کہافلسطینی استقامتی محاذ کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاآنی نے اسماعیل ہنیہ اور زیاد نخالہ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور بھرپور جوابی کارروائیوں کی تعریف کی، اسماعیل ہنہ نے ایران کے موقف کو سراہا ، فلسطین سے متعلق مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کیلئے یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کااجلاس کل منگل کو طلب کرلیاگیا۔