اسلام آباد(نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن) قومی احتساب بیورو (نیب )نے اختیارات کے ناجائزاستعمال پر سابق وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی کیخلاف تحقیقات کرنے جبکہ اختیارات کا ناجائز استعمال اور قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جکارتہ میں پاکستانی سفارتخانہ کی عمارت فروخت کرکے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کے الزام میں وزارت خارجہ کے افسروں کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیدی۔نیب اعلامیہ کے مطابق گزشتہ روز قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں ہوا جس میں عارف ابراہیم سینئر جوائنٹ سیکرٹری وزارت برائے بین الصوبائی رابطہ کیخلاف انویسٹی گیشن کی بھی منظوری دی گئی۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 5 انکوائریوں کی منظوری دی گئی جن میں سابق رکن قومی اسمبلی و سابق صدر آصف ذرداری کی پولیٹکل سیکرٹری رخسانہ بنگش کے بیٹے عمر منظور، وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے افسروں و دیگر، سید اختر حسین رضوی سابق سیکرٹری ورکس گلگت بلتستان اور دیگر ، وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے افسروں ،جاب ٹیسٹنگ سروس کی انتظامہ اور دیگر کیخلاف 2 علیحدہ انکوائریز شامل ہیں۔ اجلاس میں وزارت برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے افسروں اور دیگر کیخلاف شکایت کی جانچ پڑتال ،ایف بی آرکے افسروں واہلکاروں اور دیگر کیخلاف انکوائری نیب راولپنڈی کو قانون کے مطابق مزید جائزہ لینے کیلئے ریفر بیک کرنے کی منظوری بھی دی گئی ۔چیئرمین جاوید اقبال کی قیادت میں نیب نے گزشتہ 28ماہ میں تقریباً178ارب روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے جو ایک ریکارڈ کامیابی ہے ۔ نیب کے اس وقت 1229 بدعنوانی کے ریفرنسز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت تقریباً 943 ارب روپے ہے ۔چیئرمین نیب نے کہا کہ غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کے متاثرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو روکنے کیلئے ریگولیٹرز کو اپنا کردار بروقت ادا کرناچاہئے ۔