لاہور/پشاور(اپنے نیوز رپورٹرسے /خبرنگار)سابق وزیراعلیٰ شہبازشریف پنجاب پاور کمپنی کیس میں نیب کے سامنے پیش نہ ہوئے ۔نیب لاہور کی ٹیم نے شہباز شریف کی گزشتہ پیشی کے موقع پر انہیں 11 سوالات پر مبنی ایک سوال نامہ بھی دیا تھا اور گزشتہ روزاس سوالنامے کے جوابات بھی اپنے ہمراہ لانے کا کہا گیا تھا مگر وہ پیش نہ ہوئے ۔نیب ذرائع کے مطابق شہباز شریف کو ایک بار پھر نیب لاہور میں طلبی کیلئے نوٹس بھجوایا جائیگا۔نیب خیبر پختونخوا نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو 18جولائی اور ن لیگ کے صوبائی صدر امیر مقام کو19جولائی کو طلب کرلیا ہے ،عمران خان پر خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر استعمال کرنے اور امیر مقام پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے جبکہ چارسدہ میں400 کنال سے زائد سرکاری اراضی منتقلی، نوشہرہ کے ڈاکٹر کالونی میں غیر قانونی طور پر این او سیز جاری کرنے ، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی میں کروڑوں روپے کے غبن کرنے پر جنرل منیجرمحمد شاہدو دیگر محکموں کے خلاف تحقیقات کی منظوری بھی دیدی گئی ہے ۔ مہمند ایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ کے خلاف واپڈا سیس اور شناختی کارڈ کے ٹیکسوں میں خورد برد، ضلعی انتظامیہ نوشہرہ کے حکام پر ڈاکٹر کالونی میں رولز کے برعکس مالکان سے ملکر این او سی جاری جاری کرنے ،نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے جنرل منیجر محمد شاہد کے خلاف کروڑوں روپے کے اثاثوں میں غبن اور دوسروں کے نام منتقل کرنے پر بھی تحقیقات کا آغاز کردیا گیاہے ، محکمہ مال حکام کے خلاف بھی ضلع چارسدہ میں 438 کنال سرکاری اراضی غیر قانونی طریقے سے نجی سکول تعمیر کرنے کیلئے منتقل کرنے ، گلیات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی حکام کے خلاف رولز کے برعکس پلاٹس الاٹ کرنے پر انکوائری شروع کرنے کی منظوری بھی د ی گئی ہے ۔پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ خرد برد کے معاملہ پرمسلم لیگ (ن) اوکاڑہ سے سابق ایم این اے ریاض الحق جج گزشتہ روز نیب لاہور کی انکوائری ٹیم کے روبرو پیش ہو گئے ۔ریاض الحق جج موجودہ الیکشن میں بھی ن لیگ کے قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔نیب کی انکوائری ٹیم نے ان سے تقریباًڈیڑھ گھنٹہ پوچھ گچھ کی۔مدثر قیوم ناہرہ بھی نیب ٹیم کے سامنے پیش ہوئے ۔