لاہور،پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک،نامہ نگار ، سٹاف رپورٹر) مسلم لیگ ن کے سینئررہنماخواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی انکوائری میں اہم پیشرفت سامنے آگئی،نیب لاہور نے خواجہ آصف کے 48بینک اکائونٹس کا سراغ لگالیا، ذرائع کے مطابق 48بینک اکائونٹس سے ایک ارب45کروڑکی خطیررقم جمع ہوئی،یہ بینک اکائونٹس خواجہ آصف،فیملی اوربے نامی اداروں کے نام سے کھلوائے گئے ، خواجہ آصف ،فیملی اوراداروں کے اکائونٹس میں22کروڑ30 لاکھ کی رقوم جمع ہوئیں۔خواجہ آصف سے بے نامی داروں کے اکائونٹس میں رقوم سے متعلق تفتیش کی جارہی ہے ۔نیب ذرائع کے مطابق خواجہ آصف سے دوران تفتیش بے نامی ا داروں کے اکاوَنٹس میں بھاری رقوم اورتعلق کا پوچھاجائے گا۔خواجہ آصف سے انکے بے نامی ا داروں کوروبروبٹھاکربھی تفتیش ہوگی، وکیل خواجہ آصف کے مطابق خواجہ آصف نے جوکمایااس پرانکم ٹیکس دیا ،خواجہ آصف کاسب کچھ ڈیکلیئر ہے ،سب ریکارڈپرموجودہے ۔ دریں اثنا نیب خیبرپختونخوا نے مولانا فضل الرحمن کے چار قریبی ساتھیوں کے خلاف ریفرنس دائر کردیا۔ نیب خیبر پختون خوا نے مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی اور سابق ڈسٹرکٹ فارسٹ آفیسر ڈی آئی خان موسی خان بلوچ سمیت چار ملزمان کے خلاف پانچ کروڑ 60لاکھ روپے مالیت کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا ہے ۔ نیب کے مطابق ملزم سابق ڈسٹرکٹ فارسٹ آفیسر ڈی آئی خان موسی خان بلوچ نے اپنے رشتہ دار محمد ارسلان اور فارسٹ ڈویژن کے دو دیگر ملزمان محمد فاروق اور قیصر عباس سے ملکر جنگلات کے مختلف منصوبوں کے لیے مختص فنڈ میں لاکھوں روپے غبن کیا ہے جبکہ موسی خان نے اپنے بیٹے کو محکمہ جنگلات میں جعلی اسناد پر فارسٹر بھرتی کیا تھا،اس کے علاوہ اپنے داماد کو بھی تھرڈ ڈویژنر ہونے اور نا اہل ہو نے کے باجود سکیل 8 فارسٹ گارڈ بھرتی کروایا۔ اس کے علاوہ موسی خان بلوچ نے دوران ملازمت آمدن سے زائد اثاثے بنائے جن میں اپنے نام اور بے نامی دار کے نام ڈی آئی خان کی تحصیل پہاڑ پور میں خریدی گئی مختلف موضع جات میں 150کنال زمین، کرش پلانٹ ، کروڑوں کی بینک ٹرانزیکشن اور رہائشی گھر شامل ہیں ۔ نیب نے تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ملزمان کے خلاف 5کروڑ اور 60لاکھ روپے مالیت کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا ہے ۔