لاہور، ملتان (آئی این پی، جنرل رپورٹر ) نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کی زیر صدارت ریجنل بورڈ کے اجلاس میں دو انکوائریوں کی منظوری دے دی گئی ۔ اجلاس میں خیابانِ امین ہائوسنگ سوسائٹی کے خلاف ڈائریکٹ انکوائری کی منظوری دی گئی ۔ نیب کو خیابان امین ہائوسنگ انتظامیہ کیخلاف مجموعی طور پر 287 متاثرین کی 221.65 ملین روپے کے حوالے سے شکایات موصول ہوئیں ۔دوسری انکوائری ڈاکٹر محمد ارشد ڈائریکٹر ایجوکیشن،پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ و دیگر افسران کیخلاف منظور کی گئی ۔ مذکورہ انکوائری میں احمد ٹریڈرز، امین اینڈ سنز، جاوید انٹر پرائزرز و دیگر شریک ملزم نامزدہیں ۔ ملزمان کیخلاف 2012-13 میں پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ سکول کیلئے غیرمعیاری یونیفارم کی تیاری و خریدوفروخت کا الزام ہے ، شکایت کی مطابق پی ڈبلیو ڈبلیو بی سکولز کیلئے سال 14-2013کی یونیفارمز کے ٹینڈر میں مالی بد عنوانی کا الزام ہے ، گزشتہ سال کی نسبت یونیفارمز کی قیمتیں 130گنا زیادہ متعین کیں گئیں، ملزمان کے اس اقدام سے حکومتی خزانے کو لگ بھگ 10کروڈ روپے کا نقصان پہنچا، شکایت کے مطابق ٹینڈر میں من پسند کمپنیوں کو نوازا گیا۔ علاوہ ازیں نیب ملتان نے فراڈ و جعلسازی کے ذریعے عام شہریوں کو سرکاری اراضی بیچنے پر 2 بلڈرز کو حراست میں لے لیاہے ۔ نیب ترجمان کا کہنا ہے کہ رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والے رائے شمیل اور رائے عدیل جو کہ رائے بلڈرز کے نام سے اراضی کی خریدو فروخت کرتے تھے ۔انہوں نے صادق آباد رحیم یار خان میں سرکاری اراضی پر ہاوسنگ سکیم بنانے کا جھانسہ دے کر شہریوں کوپلاٹ فروخت کیے اس بابت ان سے کروڑوں روپے بٹور لیے ۔