ویلنگٹن،کرائسٹ چرچ (92 نیوزرپورٹ ،این این آئی،اے پی پی،نیٹ نیوز) سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی فضا ابھی تک سوگوار ہے ،چوتھے روز بھی قومی پرچم سرنگوں رہا ، گزشتہ روز پارلیمنٹ کے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا، تلاوت مولانا نظام الدین تھانوی نے کی، وزیراعظم نیوزی لینڈ نے خطاب کے آغاز اور اختتام پر السلام علیکم کہاجبکہ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس جمعہ کو ترکی میں ہوگا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے تقریر کا آغاز السلام علیکم کے ساتھ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہاں دہشت گرد کا نام لینا بھی پسند نہیں کریں گی، وہ ایک دہشتگرد ہے ، وہ ایک مجرم ہے ، وہ ایک انتہا پسند ہے ، لیکن وہ بے نام ونشان رہے گا، آپ مجھے کبھی اس کانام لیتے ہوئے نہیں سنیں گے ،ان لوگوں کا نام لینا چاہئے جنہوں نے جان گنوا دی۔اجلاس میں بہادر پاکستانی نعیم رشید کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ وزیراعظم نیوزی لینڈ نے کہا کہ نعیم ر شید نے جن کا تعلق پاکستان سے ہے ، حملہ آور سے بندوق چھیننے کی کوشش میں شہید ہوگئے ، انہوں نے عبادت کرنے والے لوگوں کو بچانے کیلئے اپنی جان گنوا دی، مرنے والوں کا تعلق اس مذہب سے تھا جو کشادہ دل کے ساتھ سب کا استقبال کرتے ہیں۔ وزیراعظم کا کہناتھاحملہ آورکونیوزی لینڈ کے طاقتورترین قانون کاسامنا کرناپڑے گا۔دوران اجلاس نیوزی لینڈ کی تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے شہیدوں کے لواحقین سے اظہاریکجہتی کرتے ہوئے دنیاکوپیغام دیاکہ ہم سب ایک ہیں،تقاریرکے بعدتمام ارکان اسمبلی نے منفرد اندازمیں دعائیہ کلمات بھی اداکئے اور شہید افرادکی یادمیں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیارکی گئی۔دوسری جانب سانحہ کرائسٹ چرچ کے مقام پرپھول رکھ کر شہیدوں کوخراج عقیدت پیش کرنے کاسلسلہ جاری ہے ۔مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کینٹ بری کرائسٹ چرچ یونیورسٹی میں اذان کی آواز سنتے ہی سینکڑوں طلبہ ایک جگہ جمع ہوگئے اور خاموشی سے اذان سنی۔دوسری جانب کرائسٹ چرچ میں گرجا گھر کے باہر سفید جوتوں کے 50 جوڑے رکھ کر مساجد میں فائرنگ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔دریں اثنا نیوزی لینڈ میں حکومت نے شہریوں کی سلامتی کیلئے ملک کو اسلحہ سے پاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ رٖضاکارانہ طور پر اپنا اسلحہ حکومت کے پاس جمع کرادیں۔ سانحہ کرائسٹ چرچ کے سوگ میں نیوزی لینڈ کا قومی پرچم مسلسل چوتھے روز بھی سرنگوں رہا۔