اسلام آباد،ملتان(سپیشل رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن سے پاکستان سمیت پورا خطہ مستفید ہو گا، افغانستان کی تعمیر نو میں پاکستان کو کردار ادا کرنے کا موقع میسر آئے گا اور دو طرفہ تجارت کو فروغ ملے گا۔ افغانستان میں امن کے حوالے سے ایک بیان میں وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ماضی میں ہماری زیادہ توجہ مغربی سرحد پر مرکوز رہی اور مشرقی سرحد پر بھی صورتحال خاصی نازک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو توقع نہیں تھی کہ افغان طالبان اور امریکہ ایک میز پر بیٹھیں گے اور اس قدر رخنہ اندازی اور سبو تاژ کرنے والوں کی موجودگی میں پاکستان، افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنا مصالحانہ کردار ادا کر پائے گا۔ امن معاہدے پر دستخط پاکستان کی موجودگی میں ہونگے کیونکہ پاکستان کے بغیر معاملات کا آگے بڑھنا ممکن نہیں تھا۔29 فروری کے بعد کوشش ہے جامع وفد تشکیل پائے جس سے انٹرا افغان مذاکرات کی طرف بڑھا جائے ، یہ مذاکرات کب اور کیسے ہوں گے اسکو بھی کر لیا گیا ہے ،پاکستان نے خلوص اور نیک نیتی سے افغان امن عمل میں اپنا کردار ادا کیا،اب افغانوں کو خودکردار ادا کرنا ہے ۔ پاکستان نے بڑی ذمہ داری قبول کی اور نبھائی لیکن ساری ذمہ داری ہم نہیں اٹھا سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ اب افغانستان کے لوگوں اور وہاں کی قیادت نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کیسے اسے آگے لے کر چلیں گے ۔دریں اثنا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں این اے 156ملتان کی مختلف یونین کونسلوں کا دورہ کیا۔ موٹر سائیکل پر بیٹھ کر یونین کونسل52 کے محلہ غریب آباد گئے اور عمائدین سے ملاقات کی، انکے مسائل سنے اور انکے حل کیلئے احکامات جاری کئے ۔ عوامی رابطہ مہم کے دوران وزیرخارجہ سے وفود نے ملاقات کی، شاہ محمود نے استقبالیہ تقاریب میں شرکت کی۔اس موقع پر گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ کچھ لوگوں کی حکومت گرانے ،مڈٹرم الیکشن اور ا ن ہائوس تبدیلی کی خواہش دل میں ہی رہے گی،عوامی مینڈیٹ کے مطابق آئینی مدت پوری کرینگے ، حکومت گرانے کی باتیں کرنے والے احتساب سے بچنے کیلئے شور مچا رہے ہیں۔تحریک انصاف کو عوام نے مینڈیٹ دیا ، ہم عوامی مینڈیٹ کا احترام کرینگے ، عوام کی زندگی میں آسانیاں لانے کیلئے احساس پروگرام سمیت دیگر اقدامات کررہے ہیں۔