لاہور(احتشام الحق) پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے ڈومیسٹک کرکٹ سٹرکچر کے نفاذ کے بعد ملک بھر میں گریڈ ٹو کھیلنے والے 20 اداروں کے 500جبکہ گریڈ ون کھیلنے والے اداروں کے اڑھائی سو کھلاڑی بے روز گارہو گئے ، سولہ ریجنز کے تین سو کھلاڑی بھی قائد اعظم ٹرافی نہ کھیلنے کی وجہ سے میچ فیس سے محروم ہو نے والوں میں شامل ہیں، کھلاڑیوں کے علاوہ ٹیموں کے ساتھ کام کرنے والے اڑھائی سوکے قریب کوچز اور سٹاف ارکان بھی بے روز گار ہو گئے ہیں ، پاکستان واپڈا کے علاوہ دیگر اداروں نے کنٹریکٹ والے کھلاڑی فارغ کئے ہیں جبکہ ٹیمیں بند ہونے کے بعد بچ جانے والے آفیشلز اور سٹاف بھی اپنے مستقبل کے بارے میں پریشانی میں مبتلا ہیں، پی سی بی کی جانب سے ریجنز میں رکھے گئے 272سٹاف اور گراؤنڈ ز مین بھی پریشان ہیں، انہیں نہ صرف ابھی تک ماہ اگست کی تنخواہ کی ادائیگی مؤخر ہے بلکہ بورڈ کی جانب سے ان کے مستقبل کے بارے میں بھی کوئی فیصلہ ابھی باقی ہے ۔ بے روز گار ہونے والے کھلاڑیوں میں سے بورڈ نے چھ صوبائی ٹیموں میں صرف 192کھلاڑیوں کو کنٹریکٹ دئیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حالیہ نئے ڈومیسٹک سیزن کے نفاذ سے قبل پی سی بی سے ملحقہ بیس سے پچیس اداروں کی ٹیمیں گریڈ ٹو کرکٹ کھیل رہی تھیں جبکہ گریڈ ون اور سینئراداروں کی ٹیموں کی تعدادبارہ کے قریب تھی ۔ ان میں سے ہر ٹیم کے ساتھ بیس تا پچیس کھلاڑی اور چار سے پانچ کوچز اور ٹیم سپورٹ سٹاف منسلک تھا ۔ ان تمام کھلاڑیوں اورسٹاف کو یہ ادارے نہ صرف ماہانہ تنخواہ کی ادائیگی کر رہے تھے بلکہ گریڈ ون اور گریڈ ٹو کھیلنے والے تمام ادارے ٹورنامنٹ کے دوران اپنے تمام اخراجات خود برداشت کرتے تھے ۔ مگر نئے دومیسٹک سٹرکچر کے آتے ہی یہ سب کچھ ختم ہو گیا اور اب ان اداروں کی کرکٹ کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ 16ریجنز کی کرکٹ بھی ختم ہو گئی جبکہ ان کے مستقبل کا بھی تاحال کچھ فیصلہ نہیں ہو سکا۔ ہرریجن میں پندرہ پندرہ گراؤنڈز مین اور دو دو سٹاف پر مشتمل سترہ افراد پی سی بی کی تنخواہ پر ملازم تھے ۔ ریجنز کے خاتمے کے بعد ان ملازمین کا مستقبل بھی غیر یقینی ہے اور ان کے خاتمہ کے بعد یقینی طور پر کرکٹ گراؤنڈز ویران ہو نے کا خدشہ ہے ۔ قائد اعظم ٹرافی کے دوسرے راؤنڈ میں لاہور میں کھیلاجانے والا میچ قذافی سٹیڈیم کی بجائے لاہور ریجن کی گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا مگر اس گراؤنڈ کے سٹاف کو بھی دیگر ریجنز کے سٹاف کی طرح تاحال ماہ اگست کی تنخواہ نہیں ملی جس سے وہ شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا ہیں ۔ دوسری طرف پی سی بی کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اداروں سے فارغ ہونے والے کھلاڑیوں اور آفیشلز کیلئے نئے مواقع پیدا کئے جائیں گے مگر تاحال اس بارے کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
نئے ڈومیسٹک سٹرکچر سے کرکٹرز سمیت سینکڑوں بیروزگار
جمعرات 19 ستمبر 2019ء
لاہور(احتشام الحق) پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے ڈومیسٹک کرکٹ سٹرکچر کے نفاذ کے بعد ملک بھر میں گریڈ ٹو کھیلنے والے 20 اداروں کے 500جبکہ گریڈ ون کھیلنے والے اداروں کے اڑھائی سو کھلاڑی بے روز گارہو گئے ، سولہ ریجنز کے تین سو کھلاڑی بھی قائد اعظم ٹرافی نہ کھیلنے کی وجہ سے میچ فیس سے محروم ہو نے والوں میں شامل ہیں، کھلاڑیوں کے علاوہ ٹیموں کے ساتھ کام کرنے والے اڑھائی سوکے قریب کوچز اور سٹاف ارکان بھی بے روز گار ہو گئے ہیں ، پاکستان واپڈا کے علاوہ دیگر اداروں نے کنٹریکٹ والے کھلاڑی فارغ کئے ہیں جبکہ ٹیمیں بند ہونے کے بعد بچ جانے والے آفیشلز اور سٹاف بھی اپنے مستقبل کے بارے میں پریشانی میں مبتلا ہیں، پی سی بی کی جانب سے ریجنز میں رکھے گئے 272سٹاف اور گراؤنڈ ز مین بھی پریشان ہیں، انہیں نہ صرف ابھی تک ماہ اگست کی تنخواہ کی ادائیگی مؤخر ہے بلکہ بورڈ کی جانب سے ان کے مستقبل کے بارے میں بھی کوئی فیصلہ ابھی باقی ہے ۔ بے روز گار ہونے والے کھلاڑیوں میں سے بورڈ نے چھ صوبائی ٹیموں میں صرف 192کھلاڑیوں کو کنٹریکٹ دئیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حالیہ نئے ڈومیسٹک سیزن کے نفاذ سے قبل پی سی بی سے ملحقہ بیس سے پچیس اداروں کی ٹیمیں گریڈ ٹو کرکٹ کھیل رہی تھیں جبکہ گریڈ ون اور سینئراداروں کی ٹیموں کی تعدادبارہ کے قریب تھی ۔ ان میں سے ہر ٹیم کے ساتھ بیس تا پچیس کھلاڑی اور چار سے پانچ کوچز اور ٹیم سپورٹ سٹاف منسلک تھا ۔ ان تمام کھلاڑیوں اورسٹاف کو یہ ادارے نہ صرف ماہانہ تنخواہ کی ادائیگی کر رہے تھے بلکہ گریڈ ون اور گریڈ ٹو کھیلنے والے تمام ادارے ٹورنامنٹ کے دوران اپنے تمام اخراجات خود برداشت کرتے تھے ۔ مگر نئے دومیسٹک سٹرکچر کے آتے ہی یہ سب کچھ ختم ہو گیا اور اب ان اداروں کی کرکٹ کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ 16ریجنز کی کرکٹ بھی ختم ہو گئی جبکہ ان کے مستقبل کا بھی تاحال کچھ فیصلہ نہیں ہو سکا۔ ہرریجن میں پندرہ پندرہ گراؤنڈز مین اور دو دو سٹاف پر مشتمل سترہ افراد پی سی بی کی تنخواہ پر ملازم تھے ۔ ریجنز کے خاتمے کے بعد ان ملازمین کا مستقبل بھی غیر یقینی ہے اور ان کے خاتمہ کے بعد یقینی طور پر کرکٹ گراؤنڈز ویران ہو نے کا خدشہ ہے ۔ قائد اعظم ٹرافی کے دوسرے راؤنڈ میں لاہور میں کھیلاجانے والا میچ قذافی سٹیڈیم کی بجائے لاہور ریجن کی گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا مگر اس گراؤنڈ کے سٹاف کو بھی دیگر ریجنز کے سٹاف کی طرح تاحال ماہ اگست کی تنخواہ نہیں ملی جس سے وہ شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا ہیں ۔ دوسری طرف پی سی بی کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اداروں سے فارغ ہونے والے کھلاڑیوں اور آفیشلز کیلئے نئے مواقع پیدا کئے جائیں گے مگر تاحال اس بارے کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں جمعرات 19 ستمبر 2019ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں