لاہور (رانا محمد عظیم )اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے حکومت گرانے کے لئے حکومتی اتحاد میں دراڑیں ڈالنے اور حکومتی اتحادیوں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوششوں کے جواب میں تحریک انصاف نے بھی متبادل حکمت عملی پر کام شروع کر دیا، اپو زیشن کو اس کا جواب دینے کیلئے اپوزیشن کے اندر دراڑیں ڈالنے پر کام شروع ہو گیا ۔ ذرائع کے مطابق حکومتی اتحاد کی طرف سے اس ضمن میں 5 اہم رہنما نہ صرف متحرک ہو چکے ہیں بلکہ مسلم لیگ (ن)، پیپلزپا رٹی کے متعدد ارکان سے رابطے بھی شروع ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان 5 اہم شخصیات میں تحریک انصاف کے 4 اور ایک اتحادی شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ اور پیپلزپا رٹی کے ایسے ارکان سے رابطے کئے جا رہے ہیں جو اپنی جماعتوں کے رہنمائوں سے نالاں ہیں اور مجبوری کے تحت پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان میں ایسے ارکان اسمبلی جو پیپلز پارٹی، ن لیگ اتحاد کے سخت خلاف ہیں اور اس کو اپنی سیاست اور جمہوری روایت کے خلاف سمجھتے ہیں، شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کے 23ارکان اسمبلی کے حوالے سے ذرائع نے کنفرم کیا ہے کہ ان کے حکومتی اہم ذمہ داران کے ساتھ رابطے ہیں اور وہ فارورڈ بلاک یا کسی اور صورت میں حکومت کو سپورٹ کریں گے ،ان میں لاہور ڈویژن سے تعلق رکھنے والے 5 ، گوجرانوالہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے دو، فیصل آ باد ڈویژن سے تعلق رکھنے والے دو، کے پی کے سے تعلق رکھنے والا ایک جبکہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے چار ارکان اس میں سر فہرست ہیں۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ن لیگ کا ایک اہم ترین ذمہ دار بھی تحریک انصاف کی ایک اہم شخصیت کے ساتھ رابطے میں ہے اور اس نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ حکومت گرانے کے کسی عمل میں حصہ دار نہیں ہوں گے ، زبانی طور پر ضرور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق اسی طرح پیپلزپا رٹی کے 9 پارلیمینٹرین بھی حکومتی رابطوں میں ہیں، ان تمام ارکان اسمبلی کو اس وقت سامنے لا یا جائے گا جب انتہائی صورتحال پیدا ہو ۔ذرائع کے مطابق ان کو یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ آ ئندہ انتخابات میں تحریک انصاف ان کو سپورٹ کرے گی ۔ ذرائع کے مطابق اس ضمن میں آ ئندہ 36 گھنٹوں میں ایک معروف سیاحتی مقام پر 5 اہم حکومتی شخصیات اور ن لیگ کے ارکان اسمبلی کی میٹنگ بھی متوقع ہے ۔