لاہور(سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نئے چیف جسٹس کی قومی ڈائیلاگ کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہیں۔لوگ تبدیلی کیلئے ووٹ دیتے ہیں مگرپہلے سے بھی زیادہ نااہل لوگ مسلط ہوجاتے ہیں۔ گزشتہ روز منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے اختتامی سیشن سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ قومی اداروں کے درمیان ڈائیلاگ ہونے چاہئیں۔سابق اور موجودہ حکمرانوں میں نام کا فرق ہے کام کا نہیں ۔ملک پر فی منٹ ایک کروڑ تین لاکھ اور فی گھنٹہ 62کروڑ کا قرضہ چڑھ رہا ہے جبکہ معاشی کشتی ڈوبنے والی ہے ۔چند لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے بعد واپس لینے کا اعلان ثابت کرتا ہے کہ حکومت ایکشن پہلے لیتی ہے سوچتی بعد میں ہے ۔ پانامہ کیس میں سابق وزیر اعظم کے سوا کسی کونہیں پوچھا گیا۔احتساب کا نعرہ لگانے والوں نے احتساب کے پورے عمل کو مشکوک کردیا ۔قوم سیاستدانوں کی لفظی لڑائی سے تنگ آچکی ۔حکومت چھ ماہ میں بھی ٹریک پر نہیں آسکی ۔ پارلیمنٹ کے اندر بھی حکومتی کارکردگی افسوسناک ہے ،کوئی قانون سازی نہیں ہوسکی ۔سیاسی کے بجائے حقیقی احتساب ہوگیا تو ملک میں نئی جیلیں بنوانی پڑیں گی ۔ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے 7 کروڑ 77لاکھ پاکستانی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔جماعت اسلامی کرپشن فری پاکستان اور احتساب سب کا تحریک جاری رکھے گی، قوم کو ان مجرموں کیخلاف متحد کریگی ۔ہم نے الیکشن ہارا ہے حوصلہ نہیں ہارا اور نہ اپنے ضمیر اور ایمان کا سودا کیا ہے ۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے ۔