لاہور(گوہر علی) فش فارمنگ کے پانچ سالہ منصوبہ کے تحت5 ہزار پنجرے نصب کرنے کے منصوبہ پرعمل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ،اس منصوبے پر ڈیڑ ھ ارب روپے ( 1500ملین روپے ) لاگت آئے گی ، منصوبہ کے لئے نیا ڈائریکٹوریٹ قائم کیا جائے گا ،اس منصوبے سے عالمی میعار کی مچھلی کی پیدا کرکے اسے دنیا بھر میں برآمد کیا جائے گا،مچھلیوں کی پرورش کے لئے پانچ ہزار پنجرے ایسے پانی میں نصب کئے جائیں گے کہ جہاں پانی کی گہرائی 20فٹ سے زیادہ ہے اور یہاں مچھلیوں کی پرورش کے لئے ساز گار ماحول موجود ہے ، ان پنجروں کے نصب کرتے وقت مچھلیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ ان کے مارکیٹ میں پہنچانے کے لئے سہولیات کو بھی مد نظر رکھا جائے گا،ذرائع کے مطابق یہ منصوبہ دیہی معیشت کو فروغ دینے کے حکومتی پروگرام کا حصہ ہے ، اس منصوبہ کاآغاز16اکتوبر کو چکوال کے دھریابی ڈیم میں پہلا فش کیج نصب کر کے کیا جائے گا ،اس منصوبہ کوکیج کلچر کلسٹر پراجیکٹ کا نام دیا گیا ہے ،،ذرائع کے مطابق پنجاب میں قدرتی طو پر پانی کے ایسے ذخیرے موجود ہیں جہاں فش فارمنگ کم لاگت اور کم وقت میں ممکن ہے ، منصوبے کے لئے 80فیصد رقم حکومت فارمر کو اداکرے گی جبکہ20فیصد اخراجات فارمر خود اٹھائے گا ۔