اسلام آباد (خبر نگار)عدالت عظمیٰ نے ریلوے گالف کلب سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے آڈیٹر جنرل کو کلب کا آڈٹ کرنے کی ہدایت کی ہے ۔جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نجی آڈٹ کمپنی کو بھی کلب کا آڈٹ جلد مکمل کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریلوے گالف کلب کا لیز ٹینڈر جاری نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ ڈھائی سال سے لیز کے ٹینڈر جاری نہ ہو سکے ۔فاضل جج نے استفسار کیا کہ ریلوے کو ٹینڈر جاری کرنے کے لیے مزید کتنا عرصہ چاہیے ۔جسٹس اعجا زالاحسن کا کہنا تھا کہ وزیر ریلوے نے سیکرٹری ریلوے کو بائی پاس کرکے شاہ رخ خان کو مشیر تعینات کیا اورمشیر نے عہدہ سنبھالنے کے بعد لوٹ مار مچا دی، کلب کی اعزازی ممبر شپس دینا شروع کردیں،ملازمین کو نوکریوں سے نکال کر نئے لوگ بھرتی کیے گئے ۔فاضل جج نے کہا بریف کیس لیکر گھومنے والے عالمی سرمایہ کار کدھر گئے ۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ اولڈ مینجمنٹ سسٹم کو سیاسی مداخلت نے خراب کر دیا، صرف ریلوے ہی نہیں حکومت ہر شعبہ میں شفافیت اور ایمانداری کو یقینی بنائے ۔عدالت نے اڈٹ کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔