پشاور(سٹاف رپورٹر)چترال میں شروع ہونے والا تاریخی اوچائو /اوچل فیسٹیول اپنی تمام تر رنگینیوں کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا ، تاریخی اور قدیم وادی کیلاش کا صدیوں پرانا اوچائو فیسٹیول وادی بمبوریت اور وادی رمبور کیلاش میں منعقد ہوا جو ہر سال انہی تاریخوں میں منایا جاتا ہے ، 20 اگست سے شروع ہونے والے اس فیسٹیول میں کیلاش قبیلے کے رہائشیوں نے گندم کی فصل کی کٹائی سمیت اپنے عزیزرشتہ داروں اور سیاحوں میں مکھن اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کیں جبکہ اسکے ساتھ ہی کیلاش قبیلے کے نوجوان مرد و خواتین وادی رمبور کے رسمی ہال میں جمع ہوتے ہوئے اپنا روایتی رقص کرتے رہے ،3 روزہ فیسٹیول کیلئے ملکی اور غیرملکی سیاحوں کی کثیر تعداد نے چترال اور کیلاش وادی کا رخ کیا ،فیسٹیول میں کیلاش قبیلے کی عوام موسم گرما کی سخت دھوپ میں گندم کی فصل اور مکھن نیچے آبادی میں لاتے ہیں۔مکھن کو بعد میں اپنے ہمسایوں ،رشتہ داروں اوروادی میں آئے ہوئے ملکی وغیر ملکی سیاحوں میں خوشی کے طور پر تقسیم کرتے ہیں،ہرسال منایا جانے والا اوچائو فیسٹیول اگست کے مہینے میں کیلاش کی وادی بمبوریت سمیت انیش ، برون اور کراکل وادی کے چھوٹے گائوں میں بھی منایا جاتا ہے تاہم سب سے بڑا میلہ بمبوریت میں سجا، فیسٹیول کے اختتام پروادی رمبورمیں نوجوان مرد و خواتین ڈانسنگ ہال میں جمع ہوئے اورخوشی میں رات گئے تک رقص کرتے رہے ۔