موت حق ہے ۔ اس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ۔ منوں مٹی تلے جب ماں کے جسد خاکی کو لحد میں اتارا تو ان لمحات کے تصور کو لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا ۔ماں کو کھونا زندگی کے سب سے مشکل تجربات میں سے ایک ہے، غم ایک طاقتور قوت ہے، جو ہمیں اپنے مرکز تک ہلا دینے اور ہمارے نظریہ کو نئی شکل دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جب ناقابل تصور واقع ہوتا ہے، اور ایک ماں، جو محبت اور پرورش کا ایک مجسم نمونہ ہے، ہم سے چھین لی جاتی ہے، تو اپنے جذباتی منظرنامے پر گہرے اثرات کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کرسکتے کیونکہ اس طرح کا نقصان صرف دل کی گہرائیوں میں ہی محسوس کیا جاسکتا ہے۔ماں کا رشتہ ایک منفرد اور مقدس رشتہ ہے، جس کی جڑیں غیر مشروط محبت اور اٹل حمایت کی بنیاد پر ہیں۔ یہ ایک ایسا رشتہ ہے جو زندگی بھر پر محیط ہوتا ہے، ایک ماں اکثر وہ کمپاس ہوتی ہے جو اپنے بیٹے کی رہنمائی کرتی ہے، اقدار کو جنم دیتی ہے، زندگی کے اسباق سکھاتی ہے، اور اس کی روح کی پرورش کرتی ہے۔ اس کی موجودگی یقین دہانی کا ایک مستقل ذریعہ ہے، زندگی کے ہنگامہ خیز سمندروں میں ایک محفوظ بندرگاہ ہے۔ماں کی موت سے ایک ایسا خلا پیدا ہوگیا ہے جو پر نہیں ہو سکتا۔میں، جب بھی کبھی ان کی آغوش میں تھا، اب خود کو ماں کی غیر موجودگی کی آخری کیفیت سے نبرد آزما پاتا ہوں۔ غم کی لہریں ساحل پر ٹکرا ، ٹکراکر اداسی اور گہری آرزو کے قوی امتزاج سے مغلوب کر دیتی ہیں۔ یادیں ذہن میں بھر جاتی ہیں، دلی گفتگو، اور نرمی کے قیمتی لمحات مشترکہ قہقہوں کے ٹکڑوں کو طلب کرتی ہیں،ہر یا د ان کی محبت کی تلخ یاد دہانی کے طور پر کام کرتی ہے جو میں کھوچکا ہوں۔ ماں کا کھو جانا ایک لنگر کے کھو جانے کی طرح ہے - ایک مستحکم موجودگی جس نے سکون اور تحفظ فراہم کیا تھا۔ فکری طور پر زندگی اور موت کے ناگزیر چکر کو سمجھتا ہے۔لیکن غم کی گہرائیوں کے درمیان، خود کو اکیلا پاتا ہوں۔ مجھے بھی کئی بار موت کا سامنا کرنا پڑا ، انتہا پسندوں کی گولیوں کا نشانہ بھی بنا ، کئی بار موت کو اپنے سامنے کھڑے دیکھا ، لیکن ہمیشہ یہی سمجھا کہ زندگی نازک اور عارضی ہے۔ میں اپنی ترجیحات کا از سر نو جائزہ لیتا رہا ہوں۔ کشتیاں جلا کر نئی کشتی میں گہرے سمندر کو پار کرنے کی جدوجہد کی ترغیب دینے والی ماں کے بغیر ادھورا ہوگیا ہوں۔ اپنی بہنوئی کی شدت پسندوں کے ہاتھوں شہادت ، اور چھوٹی اکلوتی بہن کی ناگہانی وفات کا دکھ ابھی تک سنبھلا نہیں ، اپنی بہن کی طرف سے چھوڑی گئی یادوں اور اسباق میں سکون تلاش کرتا رہا کہ غم کا ایسا پہاڑ گر پڑا کہ اب ہمت دینے والا دور دور تک نظر نہیں آتا۔ محبت، ماں کے وجود کا نچوڑ، بیٹے کے وجود میں اس کی جسمانی رخصتی کے بہت بعد تک پھیلی ہوئی ہے۔ غم کی شدت دل و دماغ پر طاری ہے، میں اپنی ماں کو کبھی بھلا نہیں سکوں گا جو ہمیشہ میری شفا یابی اور قبولیت کا راستہ بناتی رہی۔ بیٹا اپنی ماں کی محبت کو اپنے اندر رکھنا سیکھتا ہے، ایک لازوال شعلہ جو اس کے دل میں ٹمٹماتا ہے، زندگی کے چیلنجوں میں اس کی رہنمائی کرتا ہے۔ اس نے جو اسباق دیے، جو اقدار اس نے پیدا کیں، اور جو محبت اس نے مجھ پر نچھاور کی وہ ایک رہنما قوت بنتی ہے، اس کے فیصلوں کو تشکیل دیتی ہے اور اس کے کردار کو ڈھالتی ہے۔ماں کا کھو جانا انسانی جذبات کی غیر معمولی طاقت کا ثبوت ہے۔ یہ ایک یاد دہانی ہے کہ محبت کرنے اور پیار کرنے کی صلاحیت انسانی تجربے کا ایک اندرونی حصہ ہے۔ جیسا کہ ایک بیٹا اپنی ماں کے کھو جانے پر غمزدہ ہوتا ہے، وہ خود کی دریافت کے ایک گہرے سفر کا آغاز کرتا ہے، دکھ اور شفا کے پیچید راستوں پر چل کر اپنے غم کی گہرائیوں سے، وہ اس امرکا پتہ لگاتا ہے کہ ماں کی محبت کا اس کی جسمانی غیر موجودگی میں بھی کیا گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔ زندگی محبت کے دھاگے سے بنی ہوئی ایک زندگی ہے، اور اس کے مرکز میں ایک ماں اور اس کے بچے کے درمیان گہرا رشتہ ہے۔ایک ماں کی محبت ایک غیر معمولی طاقت ہے، طاقت، رہنمائی اور حمایت کا ایک غیر متزلزل ذریعہ ہے۔پھر بھی، جب زندگی کا دھاگہ اچانک ٹوٹ جاتا ہے، اور ماں کی موجودگی ایک لمحے میں چھین لی جاتی ہے، تو اس کا اثر تباہ کن اور تبدیلی لانے والا ہوتا ہے۔ ایک ماں کی اچانک موت خاندانی رشتوں کے پیچیدہ تانے بانے کو بے نقاب کر دیتی ہے اور اپنے پیچھے ایک خلا چھوڑ جاتی ہے جسے کبھی بھی مکمل طور پر درست نہیں کیا جا سکتا۔ ماں کی محبت ایک مشعل راہ ہے، جو اس کے بچے کو درپیش تاریک ترین راستوں پر گرم روشنی ڈالتی ہے۔ یہ ایک محبت ہے جو پیدائش کے ساتھ پھلتی پھولتی ہے، اپنے بچے کی نشوونما کی پرورش کرتی ہے اور تحفظ کا احساس پیدا کرتی ہے۔ اس کے ہاتھ کے نرم لمس سے لے کر سونے کے وقت سرگوشی کرنے والی لوری تک، ایک ماں کی محبت دیکھ بھال اور پیار کی ایک پیچیدہ تصویر بناتی ہے۔ ان کے الفاظ زندگی کا روڈ میپ بن جاتے ہیں، اور ان کی غیر متزلزل حمایت ایک بن جاتی ہے۔ ماں کی اچانک موت نے ہلا کر رکھ دیاہے، یہ ایک ایسا تکلیف دہ واقعہ ہے جو ہمیشہ کے لئے زندگی کے راستے کو تبدیل کر دے گا، جس سے روحوں کے اندر صرف گہرے زخم باقی رہ جائیں گے۔ اچانک موت کے سامنے، جذبات ایک طوفان کی طرح ابھریں ہیں، جو تکلیف، الجھن اور گہرے غم میں جکڑ لیتے اور نقصان کے گہرے احساس سے دوچار کررہے ہیں، جیسے اپنے وجود کا ایک اہم ٹکڑا ناقابل تلافی طور پر چھین لیا گیا ہو۔ سوالات اٹھتے رہتے ہیں،ذہن میں بے زبان الفاظ گونجتے ہیں، اور افسوس کا بوجھ دل پر بھاری پڑ جاتا ہے۔ سوچتا ہوں کہ کیا اس سانحے کو روکنے کے لئے کچھ کر سکتا تھا ۔ غم کی شدت بہت زیادہ، کیونکہ نہ صرف ماں کے کھونے پر غم ہے بلکہ ان کی مشترکہ کہانی کے ناقابل تعبیر خوابوں، ناقابل بیان الفاظ اور غیر تحریری ابواب پر بھی نوحہ کناں ہوں ۔ والدہ صاحبہ کی درجات کی بلندی ، سفر آخرت میں آسانی اور مغفرت کی دعا کے لئے استدعا کرتا ہوں۔