لاہور(سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام کا خون نچوڑنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ملک میں سکینڈلز کی گویا سیریز چل رہی ہے ۔ آئندہ بجٹ دفاع کے بعد افراد پر خرچ کیا جائے ۔فوڈ اور ہیلتھ سیکورٹی کے بعد تعلیم اور زراعت کو ترجیح دی جائے ۔کورونا وباکی وجہ سے لاکھوں چھوٹے بڑے ادارے بند ہوگئے ہیں جس سے ایک کروڑ 70لاکھ افراد کے بے روزگار ہونے کا خطرہ ہے ۔حکومت ایمرجنسی بنیادوں پر ان داروں کی بحالی کی طرف توجہ دے ۔کورونا سے نجات تک جماعت اسلامی کی رجو ع اللہ اور توبہ و استغفار کی مہم جاری رہے گی۔کرپشن ،سود ،ملاوٹ ،مہنگائی اور بے روزگاری کا خاتمہ ہماری مہم کے اہم اہداف ہیں۔پٹرول کی عدم دستیابی سے عوام کو قیمتوں میں کمی کا فائدہ نہیں مل رہا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ہونے والے مرکزی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سیکرٹری جنرل امیر العظیم ،نائب امرا،ڈپٹی سیکرٹریز اور سیکرٹری اطلاعات نے شرکت کی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عوام کا خون نچوڑنے والوں کے ساتھ ساتھ اس کی اجازت دینے والوں کو بھی کٹہرے میں لایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ چور کے ساتھ ساتھ چور کی ماں کو پکڑنا ضروری ہے ،سراج الحق نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں حکو مت اپنے اللے تللوں اور غیر ترقیاتی اخراجات پر قابو پائے ۔