لاہور،وہاڑی،فیصل آباد،مانانوالہ(کرائم رپورٹر، خصوصی رپورٹر،نمائندگان،مانیٹرنگ ڈیسک)وہاڑی میں لاپتہ بلدیہ ملازم کی جلی ہوئی لاش جبکہ فیصل آباد میں 2بچوں کی لاشیں سیوریج کے جوہڑ سے مل گئیں۔تفصیلات کے مطابق وہاڑی کے علاقہ پیپلز کالونی کا رہائشی 39سالہ بابر علی جوکہ بلدیہ میں نائب قاصد تھا 7 روز قبل لاپتہ ہوگیا تھا۔ مقتول کے ورثاء نے پولیس کو درخواست دی تاہم پولیس ٹال مٹول سے کام لیتی رہی اور بازیاب کرایا نہ ہی کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی۔مقتول کی والدہ سکینہ نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے میرے بیٹے کی بازیابی کیلئے پیسوں کا مطالبہ کیا ،نہ ملنے پر کوئی کارروائی نہ کی گئی اور آج سات روز بعد تیزاب سے جلاکر میرے بیٹے کی لاش کو فصلوں میں پھینک دیا گیا ۔ متاثرہ خاندان اور اہل علاقہ نے پولیس کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ادھر فیصل آبادکے صدیق اکبر ٹاؤن میں مدنی کالونی شمس آ باد کے سہیل کی اہلیہ سدرہ اپنے بیٹوں چار سالہ ایان ، اڑھائی سالہ ریحان کے ساتھ والدین کے گھر آ ئی ہوئی تھی ، دو روز قبل گلی میں کھیلتے ہوئے اسکے دونوں بیٹے لا پتہ ہو گئے ،جن کے اغوا کا مقدمہ تھانہ منصور آ باد میں درج کرایا گیا ، اس دوران ورثاء نے بچوں کی تلاش کا سلسلہ جاری رکھا لیکن سراغ نہ مل سکا ،پولیس نے بھی کو ئی کا رروائی نہ کی اورورثاء کو تلاش کرنے کا کہتی رہی ،گزشتہ روز صبح کے وقت علاقہ کے رہائشی سیر کر رہے تھے تو انہوں نے تا لاب میں کمسن ریحان کی لاش تیرتے ہوئے دیکھ کر پولیس اور ریسکیو کو اطلاع دی ، جس کے بعد ریسکیو ٹیموں نے جوہڑ سے ریحان کی لاش نکالی اوراسکے بھائی کی لاش کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن شروع کیا جس کے دوران دوسرے بھائی کی لاش بھی جوہڑ سے مل گئی ، کمسن بھائیوں کی لاشیں ملنے پر علاقہ میں سوگ کی فضا قائم ہوگئی اوربچے خوف وہراس کا شکار ہو گئے ،دونوں بھائیوں کی لاشیں ملنے پر والدین پر غشی طاری ہوگئی ،پولیس نے لاشوں کوپوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کیا ،کمسن بھائیوں کی لاشیں ملنے کے بعد مقتولین کے ورثاء اور اہل علاقہ نے شد ید احتجاج کرتے ہوئے پولیس اور سابق ارکان اسمبلی کے خلاف شد ید نعرے بازی کی ہے ، انکا کہنا تھا کہ درجنوں بار نشاندہی کے باوجود جوہڑ کو ختم کر نے کیلئے کوئی قدم نہیں اٹھا یا گیا ہے ،پوسٹ مارٹم کے بعد لاشوں کو ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ۔ایس پی مدینہ ٹاؤن آ صف امین اعوان ، ایس ایچ او منصور آ باد کے مطابق دونوں بھائیوں کو اغوا نہیں کیا گیا ، ایسے نظر آ تا ہے کہ دونوں بھائی کھیل کود کے دوران جوہڑ میں گر نے کے باعث جاں بحق ہو ئے ہیں۔پولیس ذرا ئع کے مطابق دونوں بھائیوں کے پوسٹ مارٹم کے دوران یہ بات سامنے آ ئی ہے کہ انکی موت دم گھٹنے کے باعث ہوئی ہے اور ان دونوں بھائیوں کو نا معلوم ملزموں نے اغوا کرنے کے بعد انکا منہ کسی چیز سے بند کر دیا تھا جسکی وجہ سے انکی موت ہو گئی ۔ پولیس کے مطابق مقتول بھائیوں کے ننھیال کی گلی میں ہی رہائش پذیر فیاض اور اعجاز کو مشتبہ حر کات کی وجہ سے پولیس نے حراست میں لیتے ہوئے ان سے تفتیش کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔دوسری طرف مانانوالہ میں 6 ڈاکو کچی کو ٹھی کے قریب سر شام مسافروں کو لوٹ رہے تھے کہ ا سی دوران تانی چک 524کا رہائشی شوکت علی ،قطب حسین اور شہزاد گاؤں سے ڈیرہ پر جا رہے تھے کہ ڈاکوؤں نے اسلحہ کے زور پر روک لیا اور شہزاد سے موبائل چھین کر مارنے لگے ۔تشدد کے دوران قطب حسین نے مزاحمت کی تو ڈاکوؤں نے سیدھا فائر کیاجو اسکے سینے پر لگا اسی دوران ڈاکو موٹر سائیکل لے کر فرار ہو گئے جبکہ قطب حسین کو شدید زخمی حالت میں شیخوپورہ لے جایا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا ۔پولیس نے بیٹے کی درخواست پر مقدمہ درج کرلیا۔علاوہ ازیں لاہورمیں کاہنہ کے علاقہ مکینوں نے گندے نالے میں ایک شخص کی تیرتی ہوئی لاش دیکھی تو انہوں نے ریسکیو 1122 اور پولیس کو اطلاع دی، اطلاع ملنے پر ریسکیواہلکار اور پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش نالے سے باہر نکال لی پولیس اور فرانزک ماہرین نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر کے لاش کو پوسٹمارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا۔