مکرمی! جناب والا کی توجہ موجودہ حالات کے تناظر میں ایک اہم مسئلہ کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں۔ جیسا کہ میڈیا کو ریاست کو چوتھا ستون گردانا جاتا ہے لیکن یہ بھی ایک واضح امر ہے کہ ریاست کے اس اہم ستون کے حالات کی طرف کسی بھی حکومت کی طرف سے کوئی خاص توجہ نہیں دی جاتی بلکہ صرف ان صحافتی شخصیات کو نوازا جاتا ہے جو حکومت کے رطب السان رہتے ہیں۔ کورونا جیسی وبا کے حوالے سے عوام کو آگاہی کی فراہمی میں علاقائی پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا اہم کردار اد ا کر رہا ہے اور اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر عوام کو نہ صرف حکومتی اقدامات پر عملدرآمد کے لئے آگاہی فراہم کر رہا ہے بلکہ انہیں اس وبا کی حشرسامانیوں کے بارے میں معلومات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ اس حوالے سے حکومت کی طرف سے میڈیا پرسنز کے لئے کوئی حفاظتی کٹس بھی مہیا نہیں کی گئیں۔ اس کے باوجود میڈیا کے افراد اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال کر خدمات انجام دے رہے ہیں اور عوام کو حقیقی حالات سے باخبر کرنے میں مصروف عمل ہیں۔ طبی عملہ اور قرنطینہ میں خدمات انجام دینے والے حکومتی و انتظامی مشینری کی تو تعریف ہر طرف سے کی جاتی ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ صحافیوں کو اس حوالے سے یکسر بھلا دیا گیا ہے۔ آپ سے التماس ہے کہ اس حوالے سے صحافیوں کی خدمات کا نہ صرف اعتراف کیا جائے بلکہ جو صحافی لاک ڈاؤن کے باعث اپنی اور اپنے بچوں کے جسم وجان کا رشتہ برقرار رکھنے میں مشکلات کا شکار ہیں ان کی امداد کے لئے فوری طور پر خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے اور ریاست کے چوتھے ستون کو اس کسمپرسی سے نکالا جائے۔ (اشتیاق ارشد چوہدری)