اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی حکومت کے ماتحت اداروں میں ایڈہاک بنیادوں پر تعینات سربراہان کو ہٹانے جبکہ مستقل سربراہ تعینات کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ۔پاسکو،متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ، نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی،نیشنل کمیشن برائے ہیومن رائٹس اور نیشنل کمیشن برائے چلڈرن رائٹس میں سربراہان اور ممبران کی تعیناتی کیلئے وفاقی کابینہ کی منظوری طلب کرلی گئی ہے ۔ پاور ڈویژن نے نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی کے ایم ڈی کی تعیناتی کی کیلئے 3 ناموں پر مشتمل سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کردی ہے ۔ سمری میں پہلے نمبر پرمحترمہ ندا رضوان فرید،دوسرے نمبر پر سردار معظم اور تیسرے نمبر گل نجم جامی کے بھیجے گئے ہیں تاہم پاور ڈویژن نے محترمہ ندا رضوان فرید کو ایم ڈی تعینات کرنے کی تجویز دی ہے ۔ پاورڈویژن نے متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ کے ایم ڈی کی تعیناتی کیلئے بھی 3 ناموں پر مشتمل سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کی ہے ۔ پاور ڈویژن کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں رانا عبدالجبار، اظہر خادم اور زاہد مجید کا نام شامل ہے تاہم پاور ڈویژن نے رانا عبدالجبار کو ایم ڈی تعینات کرنے سفارش کی ہے ۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے پاسکو کے ایم ڈی کی تعیناتی کیلئے 3 ناموں پر مشتمل سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کی ہے ۔ سمری میں گریڈ 21 عمران ناصر خان، عصمت طاہرہ اور محمد آصف کے نام شامل کیا گیا ہے ۔ عمران ناصر خان اورمحترمہ عصمت طاہرہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں تعیناتی کے منتظر جبکہ محمد آصف اوایس ڈی ہیں۔وزارت انسانی حقوق نے چیئرمین اور ممبران نیشنل کمیشن برائے ہیومن رائٹس اوروزارت تعلیم کی جانب سے چیئرپرسن نیشنل کمیشن برائے چلڈرن رائٹس تعیناتی کا عمل شروع کرنے کیلئے وفاقی کابینہ سے اجازت طلب کرلی ہے جس کیلئے قومی اخبارات میں اشتہار جاری کرکے درخواستیں طلب کی جائینگی۔ وزیراعظم عمران خان نے کابینہ ڈویژن کو ہدایت کی تھی کہ تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز میں مستبقل بنیادوں پر سربراہان کی تقرری کی جائے ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی تھی کہ مدت ملازمت پوری کرنے والے افسران کے کنٹریکٹ میں توسیع نہیں کی جائیگی۔وفاقی کابینہ کی جانب درج بالا سربراہان کی تقرری کی آج منظوری دئیے جانے کا امکان ہے ۔