اسلام آباد،کراچی(خصوصی نیوز رپورٹر،92 نیوزرپورٹ، این این آئی ، اے پی پی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت پر قتل کی دھمکیوں کا الزام عائد کیا ہے ۔ٹوئٹر پر بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں نے کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے وزرا کی برطرفی کا مطالبہ کیا لیکن حکومت نے مجھے قتل کی دھمکیوں، نیب نوٹسز اور ملک دشمن قرار دیکر اس کا جواب دیا، تاہم ان میں سے کوئی بھی ہتھکنڈا مجھے اپنے اصولی موقف سے نہیں ہٹاسکتا۔بلاول نے ایک بار پھر مشترکہ قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے اور کالعدم جماعتوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن انتہا پسندی اور کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈائون کو سنجیدہ کوشش سمجھے تو پھر ان کالعدم تنظیموں کو استثنیٰ دینے کا وعدہ کرنے والے وزرا کو برطرف کرنا ہوگا، ان تنظیموں کو مرکزی دھارے میں لانے کی کوشش کرنے والے اور ان کے تربیتی کیمپوں کی حمایت کرنے والوں کو وفاقی کابینہ سے نکالنا ہوگا۔اس موقع پر بلاول نے شیخ رشید کی دفاع پاکستان کانفرنس کے جلسے سے خطاب اور اسد عمر کی انصار الامہ کے رہنما مولانا فضل الرحمن خلیل سے ملاقات کی ویڈیو و تصاویر بھی شیئر کیں۔علاوہ ازیں تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر فیصل جاوید نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے ٹویٹ پر پارٹی مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ بلاول پاکستان کی نہایت منفی تصویر کشی میں مصروف ہیں،ہمارے بہادر سپاہیوں نے عالمی امن کیلئے جوکچھ کیا بلاول اس پر پانی پھیرنا چاہتے ہیں، بلاول قوم کو بتائیں وہ کس کی زبان بول رہے ہیں۔دریں اثنا وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے بلاول بھٹو کی جانب سے انتخابات میں کالعدم تنظیموں کی حمایت لینے کا الزام مسترد کر دیا،اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہاکہ جن تنظیموں نے الیکشن میں انکی حمایت کی وہ خود دہشت گردی کا شکار رہی ہیں،جس دن مجھ پر الزام لگاان میں سے ایک کا میسج دوبارہ آیاکہ ہم آج بھی آپ کیساتھ کھڑے ہیں،اگرآپ کہتے ہیں تو ہم بیان بھی دیتے ہیں، بہت عرصے تک بہانے بازی ہو چکی کہ خود حکومت کے مزے کرو اور خرابی کسی اور پر ڈال دو۔