مکرمی!وزیر اعظم عمران خان جب اپوزیشن میں تھے بار بار یہی کہتے تھے کہ اختیارات کو نچلی سطح پر دیا جانا چاہیے‘ عوامی نمائندے عوام خود چنے‘ان کو ترقیاتی فنڈز دیے جائیں اور غریب عوام کے مسئلے حل ہوں گے۔ آج عمران خان خود وزیر اعظم ہیں اور حکومت کو بنے دو سال سے اوپر کا عرصہ ہو چکا ہے لیکن ابھی تک بلدیاتی الیکشن نہیں کروا سکے۔ بلکہ کبھی کسی میٹنگ میں کبھی کسی پریس کانفرنس میں یا کبھی کسی جلسے میں اب عمران خان بلدیاتی الیکشن کی بات تک نہیں کرتے۔ یعنی باقی حکمرانوں کی طرح عمران خان بھی وہی کر رہا ہے‘ الیکشن سے پہلے جو کہا بھول جائو۔ سب سے زیادہ مزے کی بات یہ ہے کہ جو صوبائی حکومتیں ہیں انہوں نے کبھی بلدیاتی الیکشن کی ڈیمانڈ نہیں کی‘اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کوئی بھی عوام کا خیر خواہ نہیں ہے صرف حکمران اور اپوزیشن اپنی بات کرتے ہیں اور اپنے بارے میں ہی سوچتے ہیں۔ یعنی عمران خان وڈیرے نظام کو ختم کرنا چاہتے تھے وہ نہیں کر پائے وہ تو ابھی بھی وہی چلتا ہے۔ جو گائوں کے وڈیرے نے کہہ دیا وہی قانون ہے غریب آدمی اس کا ہمیشہ غلام بن کر سر جھکائے کھڑا رہتاہے۔ کبھی کسی غریب آدمی کو آگے آنے نہیں دیا جاتا‘ کسی غریب کے بچے کو پڑھنے نہیں دیا جاتا‘ اگر کوئی غریب کا بچہ پڑھ گیا تو وڈیرے سے سوال کرے گا اور ترقی کر جائے۔ میں تو یہی سمجھا ہوں کہ ہمارے ملک میں سیاست ایک جھوٹ کا نام ہے اس سے ابھی تک پاکستانی عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ سیاست صرف امیر طبقے کا کام ہے اور غریب طبقہ صرف غلام بن کر زندگی گزار سکتا ہے۔ وہ کبھی بھی آگے نہیں آ سکتا اگر کوشش بھی کرے گا تو نظام ایسا بنا رکھا ہے وہ اس کے معیار پر پورا اتر نہیں سکتا۔ (شہزاد انجم‘ لاہور)