تجزیہ: اشرف جہانگیر قاضی وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ایران کی بڑی اہمیت ہے ،ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی سے پاکستان کا دنیا میں امیج بہتر اور عزت میں اضافہ ہوگا،وزیر اعظم کے دورہ سے خطہ میں طویل مدتی اثرات مرتب ہوں گے ،عمران خان پاکستان کیلئے فخر ہیں،سب سے مثبت بات یہ ہے کہ ایران اور سعودی عرب دونوں ممالک پاکستان کی ثالثی پر رضامند ہیں،پاکستان اس وقت کئی مسائل میں گھرا ہوا ہے ،اسکے باوجود کہ ہمارے اس وقت اندرونی اور بیرونی مسائل ہیں، یہ سب سے بڑی اہمیت کی حامل اورمثبت بات ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو اس کام کیلئے چنا گیا،وزیر اعظم عمران خان ایماندار اور مخلص شخص ہیں،جس سے ملتے ہیں ایک اثر چھوڑ دیتے ہیں،یہ پاکستان کیلئے ایک اچھی چیز ہے ،پاکستان کرائسز کے خاتمہ کیلئے اپنا کردار ادا کر سکتا ہے ،ایران اور سعودی عرب کے درمیان مسائل بہت پیچیدہ ہیں، خطے میں اسرائیل اور امریکہ کے بھی مفادات شامل ہیں،سعودی عرب کے یمن میں مسائل ہیں،یمن میں ایران کا کردار اہم ہے ،اسکے علاوہ امریکہ نے ایران پر پابندیاں لگا رکھی ہیں،اب امریکہ کو بھی قائل کرنا چاہیے کہ ایران پر بے جا پابندیاں ختم کرے کیونکہ ایران نے یو این قراردادوں کی خلاف ورزی نہیں کی،اس وقت پاکستان کا کردار خوش آئند ہے ،ایران اور سعودی عرب دونوں ملک اس وقت جنگ نہیں چاہتے ،ایران مسلم دنیا کا واحد ملک ہے جو اسرائیل کا مقابلہ کر رہا ہے ،اس وقت امریکہ ترکوں کے ساتھ جو کچھ کر رہا ہے ، ایران بھی ان سارے امور میں اہم رول ادا کر سکتا ہے ،مسلم امہ اگر کشمیر، فلسطین اور دیگر دنیا کے کسی خطے میں مسلمانوں پر ظلم دیکھتی ہے تو دکھی ضرور ہوتی ہے ،اگرچہ اس کا اظہار نہیں کر سکتے کیونکہ انکے اپنے مسائل ہیں،موجودہ حالات میں وزیر اعظم عمران خان کا دورہ ایران اور سعودی عرب اہمیت کا حامل ہے جس کو مثبت انداز میں دیکھا جا رہا ہے اور اسکے دور رس نتائج سامنے آئینگے ۔