کراچی(سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کراچی کی صفائی ستھرائی اور ترقیاتی کاموں کا معائنہ کرنے کیلئے نکل پڑے ، انہوں نے بوٹ بیسن پر اپنے وزراء اور صحافیوں کے ساتھ ناشتہ کیا، شہریوں نے وزیراعلی کے ساتھ سیلفیاں بنائیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلی سندھ نے لیاری،گارڈن، شہید ملت روڈ، کورنگی، ہاکس بے روڈ اور دیگر علاقوں کا دورہ کیا،ان کے ہمراہ وزیر بلدیات سعید غنی اور انکے مشیر اطلاعات مرتضی وہاب موجود تھے ۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ گھوٹکی میں ضلعی انتظامیہ این اے 205 میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے دوران سکیورٹی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے حالانکہ یہ الیکشن کمیشن پر ہے کہ وہ پولنگ کے دن کس قسم کی سکیورٹی اور فورسز کی تعیناتی چاہتا ہے یا نہیں،گھوٹکی پیپلزپارٹی کا حب ہے مخالفین کو اپنی شکست نظر آرہی ہے اس لیے وہ سرکاری میشنری اورحکومتی وسائل کے استعمال کے بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں۔ ادھر لیاری میں میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بغیر کسی سیاسی تفریق کے ترقیاتی کام کررہے ہیں، بلیو لائن بی آر ٹی پروجیکٹ کو ختم یا منسوخ نہیں کیا گیا مگر نجی پارٹی نے اس منصوبے سے اپنا نام واپس لے لیا لہٰذا حکومت متبادل ذرائع تلاش کررہی ہے ، یلو اور ریڈ لائن منصوبوں کو حتمی منظوری کیلئے ایکنک بھیجا ہے ۔ وزیراعلی نے صحافیوں کو بتایا کہ شہر میں 7 نئی سکیمیں شروع کی ہیں جن پر لاگت کا تخمینہ 1714.340 ملین روپے ہے ، 10.76 ملین روپے کے کراچی پیکیج کے تحت 17 اسکیمیں جاری ہیں اور یہ سکیمیں اگست کے آخر اور دستمبر کے آخر تک مکمل ہوجائیں گی۔