رحیم یارخان، میر پور خاص (سٹی رپورٹر ، محمد عظیم راجپوت )سانحہ تیزگام ہلاک ہونے والے مزید 3 مسافروں کی نعشوں کی ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے شناخت ہوگئی ، ان میں 2حقیقی بھائی بھی شامل ہیں، میتیں ورثا کے حوالے کرنے کے بعد آبائی علاقوں کو ایدھی ایمبولینسز کے ذریعے روانہ کردی گئیں ، 13میتیں بدستور شیخ زاید ہسپتال کے سردخانہ میں موجود ہیں، شناخت کیلئے ڈی این اے رپورٹ کا انتظار ہے ، شناخت ہوجانے والوں میں عمر کوٹ کارہائشی محمد یوسف جبکہ میر پور خاص کے رہائشی حقیقی بھائی سہیل اقبال اور عدیل اقبال شامل ہیں ، میتوں کو ورثاء کے حوالے کرنے کے بعد تدفین کیلئے ایدھی ایمبولینسز کے ذریعے آبائی علاقوں میں منتقل کردیاگیا ، صحت یاب ہوجانے پر مزید3 مسافروں کو ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ، 2بدستور زیر علاج ہیں، سانحہ تیزگام میں شدید زخمی ہوجانے والے 17مسافروں کو طبی امداد کیلئے شیخ زاید ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، 13 مسافروں کو ڈسچارج کردیا گیا تھا جبکہ گزشتہ روز صحت یاب ہوجانے پر مزید3مسافروں یاسر یعقوب، محمد عمران اور محمد کو ڈسچارج کردیا گیا ، 2 مسافر آفتاب اسلم اورمحمد طاہر بدستور ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تبلیغی مرکز میر پور خاص جا کر سانحہ تیز گام کے شہدا کے لواحقین سے تعزیت کی، انہوں نے کہا بہت افسوسناک سانحہ ہے ،شہداء کا دکھ باٹنے میرپورخاص آیا، حکومت سندھ کی جانب سے شہداء کے لواحقین کو پانچ،پانچ لاکھ اورزخمیوں کو اڑ ھائی،اڑ ھائی لاکھ اورمعمولی زخمیوں کو ایک،ایک لاکھ روپے دیئے جارہے ہیں،جو شہداء گھرکے واحد کفیل تھے انکی فہرست ڈپٹی کمشنرسے منگوائی ہے ،انکے ورثاء کو ایک ایک سرکاری ملازمت دی جائیگی۔