وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو ٹیلی فون کر کے انتخابات میں پارٹی کی کامیابی پر مبارکباد اور امن کے لئے مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے تقسیم ہند کے وقت کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے مستقبل میں تعلقات امریکہ اور کینیڈا کی طرح ہوں گے۔ مگر بدقسمتی سے تقسیم ہند کے نامکمل ایجنڈے اور کانگریس کے متعصبانہ رویوں کے باعث دونوں ممالک کی سیاسی قیادت اور عوام کے دلوں میں بداعتمادی کی ایسی خلیج پیدا ہوئی کہ جس کو تمام تر کوششوں کے باوجود پاٹنا ممکن نہ ہو سکا۔ گزشتہ 7دہائیوں سے مسئلہ کشمیر کی وجہ سے دونوں ممالک نہ صرف جوہری قوتیں بن چکے ہیں بلکہ اپنے اپنے وسائل کا بڑا حصہ ہتھیاروں کی خریداری پر خرچ کرنے پر بھی مجبور ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ماضی میں کہا تھا پاکستان سے اب مقابلہ عوام کی غربت ختم کرنے کے میدان میں ہو گا اسی طرح وزیر اعظم عمران خان نے بھی اس امید کا اظہار کیا تھا کہ اگر بھارتی انتخابات میں نریندر مودی جیت جاتے ہیں تو مسئلہ کشمیر کے حل تک پہنچنے کے زیادہ امکانات ہیں اور اس کی تائید گزشتہ دنوں بشکیک میں بھارتی وزیر خارجہ کے کڑوے بول بولنے اور مٹھائی لانے کے بیان سے بھی ہوئی۔ امید کی جا سکتی ہے کہ نریندر مودی حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے قابل قبول حل پر آمادہ ہوں گے تاکہ خطہ میں پائیدار امن اور خوشحالی کے نئے سفر کا آغاز ممکن ہو سکے۔