اسلام آباد، لاہور(سپورٹس رپورٹرز) وزیراعظم عمران خان نے ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی کی تجویز مسترد کردی۔اسلام آباد میں پاکستان ٹیلی وژن اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے درمیان نشریاتی حقوق کے حوالے سے معاہدے پر دستخطوں کی تقریب کے موقع پر پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی، چیف ایگزیکٹو وسیم خان، کرکٹ کمیٹی کے رکن وسیم اکرم، ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق، قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ وزیراعظم سے ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے سے متعلق مشاورت کی گئی، سابق کرکٹرز نے موقف اپنایا کہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کے خاتمے سے مقامی کھلاڑی بے روزگار ہوئے تاہم وزیراعظم نے ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی کی تجویز مسترد کردی۔وزیراعظم کاکہنا تھا کہ مصباح الحق، اظہر علی اور محمد حفیظ کو سمجھایا ہے کہ نئے ڈومیسٹک سٹرکچر کیلئے اصلاحات میں مشکلات پیش ہوگی مگر اس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے ، کسی بھی سسٹم کو موثر بنانے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے ۔ ریجنل کرکٹ سب سے بہترین ڈومیسٹک سٹرکچر ہے ، پرانا ڈومیسٹک سٹرکچر ختم ہونے سے پیدا ہونے والی مشکلات کا اندازہ ہے ، اگر کرکٹ ٹھیک کرنی ہے تو ڈومیسٹک ریجن کرکٹ واحد حل ہے ، جب نظام بدلتا ہے تو یکدم نتائج نہیں آتے۔وزیر اعظم نے کہا ہے کہ پچھلے 40 سال سے کوشش کررہا تھاکہ کرکٹ کے سسٹم کو تبدیل کروں تاہم جب بھی نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اصلاحات لاتے ہیں تو اس میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ نئے سسٹم سے بہترین کھلاڑی ابھر کر سامنے آئیں گے اور پاکستان کی ٹیم دنیا کی بہترین ٹیم بنے گی۔دوسری طرف بورڈاورپی ٹی وی سپورٹس میں تین سالہ براڈکاسٹ معاہدہ طے پا گیا جس کے مطابق پی ٹی وی ڈومیسٹک کرکٹ میچ براہ راست دکھائے گا جس سے پی سی بی اور پی ٹی وی دونوں کو مالی فوائد حاصل ہوں گے ،پی سی بی اعلامیہ کے مطابق اس گیم چینجر معاہدے کے تحت پاکستان کرکٹ بورڈ 200 ملین امریکی ڈالر کمائے گا۔ اس سلسلے میں پی سی بی نے آئی میڈیا کیمونیکیشن سروسز کے ساتھ کیبل ڈسٹریبیوشن کا معاہدہ بھی کرلیا ہے ۔ دونوں معاہدوں پردستخط کے لیے منعقدہ تقریب میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن وزیراعظم عمران خان بھی موجود تھے جنہوں نے کہا کہ پی ٹی وی اور پی سی بی کا معاہدہ اہمیت کا حامل ، کرکٹ کو فروغ ملے گا۔دریں اثناء فریقین کے درمیان براڈکاسٹ کا یہ معاہدہ 2020 ء سے 2023 ء تک تین سال جاری رہے گا۔اس معاہدے کی پہلی اسائنمنٹ نیشنل ٹی ٹونٹی کپ ہوگی ۔