اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)عوامی مشکلات، مہنگائی،اپوزیشن کی تنقید اور بعض کمپنیوں کی من مانیوں کیخلاف وزیراعظم عمران خان نے غیرمعمولی اقدامات کی ٹھان لی ۔ وزیراعظم کی ہدایت پر اقتصادی رابطہ کمیٹی کا فیصلہ منسوخ کرتے ہوئے وزارت اطلاعات میں ڈیجیٹل میڈیا ونگ قائم کرنے کیلئے 42ملین روپے جاری کرنے کی منظوری حاصل کرلی گئی ۔ وزارت اطلاعات میں 27افراد پر مشتمل ڈیجیٹل میڈیا ونگ سوشل میڈیا پر حکومتی پالیسیوں اور فیصلوں کی تشہیراور اپوزیشن وعوامی تنقید کا توڑ پیش کریگا۔مسلم لیگ ن دور میں مریم نواز نے بھی وزیراعظم ہائوس میں ڈیجیٹل میڈیا ونگ قائم کیا تھا جسکے اخراجات پی آئی ڈی اور پی ٹی وی کے ذریعے برداشت کئے جاتے تھے ۔ گیس سرچارج ختم ہونے کے باوجود کھاد بوری400روپے سستی نہ کرنے پر وزیراعظم وزارت صنعت وپیداوار اور نجی کمپنی پر برہم ہو گئے ،سخت کاروائی کا عندیہ دیدیا ۔92نیوز کوموصول دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کو درپیش چیلنجز کے باعث وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی بہت اہمیت اختیار کرگئی ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کیساتھ حکومتی اقدامات کا دفاع اور مخالفین کو موثر جواب کیلئے مسلم لیگ ن کی طرز پر ڈیجیٹل میڈیا ونگ قائم اور 42ملین روپے فنڈز جاری کرنے کی منظوری حاصل کرلی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ مشیر خزانہ نے ونگ کے قیام کیلئے 42ملین روپے کی منظوری دینے سے دوٹوک انکار کردیا تھا۔ای سی سی کی جانب سے سمری مسترد ہونے کے باوجود وزیراعظم نے کابینہ سے منظوری حاصل کرتے ہوئے وزارت خزانہ کو ڈیجیٹل میڈیا ونگ کیلئے فوری طو ر پر 42ملین روپے جاری کرنے کاپابند کردیا ۔رواں ہفتے ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے قیام پر کام شروع ہوجائیگا۔ وزیراعظم نے دوسرا ایکشن وزارت صنعت وپیداوار کیخلاف لیا ۔ وزیراعظم کی 7ماہ کی کوششوں اور ٹیکس ختم کرنے کے باوجود کھاد کی قیمت کم نہیں ہورہی۔ کابینہ ممبران بھی سخت برہم ہیں ۔ کابینہ ممبران نے جی آئی ڈی سی پر چھوٹ کے باوجود کچھ فرٹیلائزر مالکان کی جانب سے یوریا کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ کہ کھاد تیار کرنیوالی کمپنی کا طرزعمل عوام کو لوٹنے کے مترادف ہے ۔کابینہ نے یوریا قیمتوں میں ردو بدل کرنیوالے مالکان کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ وزیراعظم نے اپنے مشیر رزاق دائود پر واضح کیا کہ اگر کمپنی نے کھاد کی بوری کی قیمت میں مطلوبہ کمی نہ کی تو سبسڈائزڈ ریٹ پر گیس کی فراہمی بند کردی جائیگی۔ وزیراعظم معاملے کا جائزہ لینے کے بعد حتمی کارروائی کی منظوری دینگے ۔ وزیراعظم نے تیسرا ایکشن کابینہ اجلاس میں زراعت سے متعلق غلط اعدادوشمار پیش کرنے پر لیا ۔ وزیراعظم اور بعض ارکان کسانوں بالخصوص کپاس کے کاشتکاروں اور پیداوار پر پریشان ہیں۔ عمران خان نے کاشتکاروں کو ریلیف کیلئے کپاس سے متعلق پالیسی ایک ہفتے میں تیارکرنے کی ہدایت کردی ۔ وفاقی حکومت کی جانب سے یہ پہلی پالیسی ہوگی جو کپاس کی پیداوار بڑھانے اورکسانوں کی مالی مشکلات کم کرنے کیلئے نافذ کی جائیگی۔