پشاور(سٹاف رپورٹر،این این آئی) پشاور ہائی کورٹ نے عدالتی حکم امتناع کے باوجود بوٹینکل گارڈن نوشہرہ کی اراضی نجی یونیورسٹی کے حوالے کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے وزیردفاع پرویز خٹک کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق بدھ کو عدالت عالیہ کے جسٹس قیصر رشیداور جسٹس محمدایوب ان پرمشتمل دورکنی بنچ نے پشاوریونیورسٹی ٹیچرزایسوسی ایشن کی جانب سے وسیم الدین خٹک ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔اس موقع پر عدالت کو بتایاگیاکہ خیبرپختونخواکے ضلع نوشہرہ میں واقع بوٹینکل گارڈن کے لئے مختص600 کنال اراضی ننانوے سالہ لیز پر پشاور یونیورسٹی کو دی گئی تاہم گزشتہ دورحکومت میں ضلع نوشہرہ کی انتظامیہ نے مذکورہ اراضی کا لیزمنسوخ کرکے یہ اراضی یونیورسٹی کو لیز پر دی، پشاور ہائی کورٹ نے یونیورسٹی کی رٹ پرحکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نوشہرہ کو اراضی کا قبضہ نجی یونیورسٹی کے حوالے کرنے سے روک دیا تھا، اسکے باوجود آدھی اراضی کاقبضہ نجی یونیورسٹی کے حوالے کردیا گیا ہے جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ،فاضل بنچ نے برہمی کااظہارکرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ وزیراعلیٰ بن جانے کا یہ مطلب نہیں کہ وہ قبضہ مافیا بن جائے ، سابق وزیراعلی ٰپرویزخٹک نجی یونیورسٹی کے ساتھ اتنی ہمدردی رکھتے ہیں تو وہ اپنی ذاتی جائیداد سے اراضی نجی یونیورسٹی کو دے دیں،کوئی اعتراض نہیں کرے گا،یونیورسٹی کو زمین حوالہ نہ کی تو پرویز خٹک کے خلاف کارروائی کریں،فاضل بنچ نے بعد ازاں وزیر دفاع پرویز خٹک کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا ہے اور ضلعی حکومت سے 3 ہفتوں میں جواب مانگ لیا۔