اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے روس کے صدر ولادیمیر پوٹن سے ٹیلی فون پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم آفس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے گزشتہ سال اپنے مابین ہونے والی بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے دوطرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم نے روس کے صدر کی طرف سے دیئے گئے اس بیان کا خیرمقدم کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ حضور نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخی آزادی اظہار رائے نہیں بلکہ مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا وہ جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے معاملہ کو تسلسل سے اجاگر کرتے رہے ہیں اور اس کے سنگین اثرات کے حوالے سے دنیا کو آگاہ کرتے رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا روس کے ساتھ پاکستان کے دوطرفہ تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں، دونوں ممالک کے مابین تجارت، اقتصادی تعلقات اور توانائی کے شعبہ میں تعاون میں اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن منصوبہ کی جلد تکمیل کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے ، اعلیٰ سطح وفود کے تبادلوں اور افغانستان سے متعلقہ معاملات پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔وزیراعظم نے کہا پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی استحکام کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ انہوں نے کہا افغانستان کو انسانی اور اقتصادی چیلنجز درپیش ہیں اور افغانستان کے عوام کو اس مشکل مرحلہ پر بین الاقوامی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے ۔وزیراعظم نے افغان عوام کی شدید ضروریات کو پورا کرنے کے لئے افغانستان کے مالی اثاثے بحال کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا وہ روسی صدر کے دورہ پاکستان اور خود بھی مناسب وقت پر روس کا دورہ کرنے کے منتظر ہیں۔وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ صدر پوٹن وہ پہلے مغربی رہنما ہیں جنہوں نے پیارے نبیﷺ کے لئے مسلمانوں کے جذبات کے لئے ہمدردی اور حساسیت کا مظاہرہ کیا۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے ایک روزہ دورہ پشاور کے دوران گورنر شاہ فرمان، وزیراعلیٰ محمود خان، ارکان اسمبلی سے ملاقات کی۔ تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر اور پی ٹی آئی خیبرپختونخواکے صدر پرویز خان خٹک بھی وزیر اعظم کے دورہ پشاور کے دوران ان کے ہمراہ تھے ۔وزیراعظم نے کہا موجودہ حکومت نے خیبر پختونخوا میں تاریخی ترقیاتی منصوبوں کو آغاز کیا، انضمام شدہ اضلاع کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔انہوں ے کہا عالمی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، حکومت مہنگائی کے اثرات کو لوگوں تک پہنچنے سے روکنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے ، صحت کارڈ، اشیائے ضروریہ پر مستحق خاندانوں کو رعایت، تعلیمی سہولیات میں بہتری حکومت کے فلاحی ریاست کے قیام کے وعدے کی تکمیل کا سنگِ میل ہے ۔وزیراعظم نے کہا پاکستان میں سیاحت میں اضافہ ہوا، حکومت خیبر پختونخوا میں سیاحتی مقامات کی نشاندہی کرچکی، جلد سیاحتی مقامات کی ترقی کے لئے منصوبے شروع کئے جائیں گے ۔وزیرِ اعظم نے جاری ترقیاتی منصوبوں کی معینہ مدت میں تکمیل یقینی بنانے اور عوامی فلاحی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔دریں اثنا ء سپیشل ٹیکنالوجی زونز کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ وزیراعظم نے ہری پور میں سپیشل ٹیکنالوجی زون کے قیام کی تقریب سے خطاب میں ملک میں تعلیمی اداروں کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا ہمیں نوجوانوں کی تعلیم کو ملک کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنا ہے جبکہ ہمارے ملک میں دی جانے والی تعلیم کا ملک کی موجودہ ضروریات سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے کہا ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی کو روزگار دینا ایک بہت بڑا چیلنج ہے ۔انہوں نے کہا ہماری حکومت میں وزیراعلیٰ کے پی کی حیثیت سے پرویزخٹک نے 2013 میں صحت کارڈ کا اجرا کیا جو کم وسائل کے باوجود ایک بہت بڑا کارنامہ تھا۔انہوں نے کہا پرویز خٹک نے بطور وزیراعلیٰ زبردست کام کئے ۔اس موقع پر وزیراعظم نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان ، صوبائی وزیرعاطف خان اور سائنس دان ڈاکٹر عطاالرحمٰن کوبھی خراج تحسین پیش کیا۔