اسلام آباد، فیصل آباد ( 92 نیوزرپورٹ،میاں شفیق سے ) حکومتی جماعتوں کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق راجہ ریاض نے لوئر سکیل کی ملازمتوں میں ایم این ایز کا کوٹہ مانگ لیا جس کو وزیراعظم نے مسترد کر دیا۔تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا پارلیمنٹ ہائوس میں اجلاس ہوا ۔ وزیراعظم عمران خان نے مشترکہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں حکومتی اور اتحادی ارکان نے کھل کر شکووں کا اظہار کیا۔ حلقے کیلئے ترقیاتی فنڈز نہ ملنے کی بھی شکایت کی۔ذرائع کے مطابق حکومتی ارکان نے وزیر اعظم سے سرکاری نوکریوں میں کوٹہ مختص کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ راجہ ریاض نے لوئر سکیل کی ملازمتوں میں ارکان اسمبلی کا الگ سے کوٹہ رکھنے کی تجویز پیش کی تو وزیراعظم نے مسترد کر دی اور واضح کیا کہ کوٹہ دینے سے آپ کیلئے مشکلات ہونگی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے راجہ ریاض کوکھری کھری سنا دیں۔ وزیراعظم نے کہا آپ اب پیپلز پارٹی میں نہیں ہیں اور اگر ہم نے بھی ملازمتوں کا کوٹہ ارکان اسمبلی میں تقسیم کرنا ہے تو پھر کہاں ہے پی ٹی آئی کی میرٹ پالیسی ۔ وزیراعظم کے اس جواب پر راجہ ریاض خاموش ہوگئے ۔ذرائع کے مطابق دوران اجلاس ارکان نے نیب ترمیمی آرڈیننس پر سوالات کیے ۔ رکن اسمبلی رمیش کمار نے کہا اگر آرمی ایکٹ سے متعلق قانونی سازی کرنا تھی تو حکومت نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل کیوں دائر کی جس پر وزیراعظم نے کہا ہمارے خیال میں عدلیہ نے انتظامیہ کے اختیار میں مداخلت کی۔ اہم عہدوں پر تقرری حکومت کا اختیار ہے لہذا نظرثانی اپیل میں اختیارات کے تعین سے متعلق نکات اٹھائے ہیں۔ارکان نے نیب ترمیمی آرڈیننس سے سیاسی لوگوں کو فائدہ ملنے سے متعلق سوال اٹھایا تو وزیراعظم نے کہا نیب آرڈیننس بیوروکریسی اور کاروباری طبقے کیلئے لایا گیا۔ آپ لوگوں کو کیا ڈر ہے جو آپ اس طرح کے سوالات کر رہے ہیں۔ رواں سال ترقیاتی منصوبوں سے متعلق شکوے ختم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔