تجزیہ:ڈاکٹر ہما بقائی وزیراعظم کے حالیہ دورہ سعودی عرب اور باہمی معاشی معاہدوں سے پاکستان کا بین الاقوامی سطح پر تنہائی کا تاثر زائل ہوگیا ہے ، کچھ بین الاقوامی طاقتیں یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی تھیں کہ پاکستان کے حالیہ معاشی بحران میں کوئی دوست ملک ساتھ نہیں دے گا اور پاکستان کو مجبوراًآئی ایم ایف سے سخت ترین شرائط پر قرضے لینے پڑیں گے جس سے پاکستان کے عوام کو مہنگائی کا طوفان کو برداشت کرنا پڑتا۔سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کوطویل المدتی کریڈٹ پر تیل کی فراہمی ،مالی مدد اورسرمایہ کاری کے علاوہ سعودی عرب میں مزید پاکستانیوں کو ملازمتیں دینے سے ایک طرف برادر ملکوں کے مابین تعلقات مزید مستحکم ہوں گے تو دوسری جانب دوسرے ممالک جو شدید معاشی بحران کی وجہ سے پاکستان کی مدد کرنے سے کترا رہے تھے ان کا اعتماد بحال ہوجائے گا اور وہ مدد کرنے کے لئے آگے آئیں گے ۔آئی ایم ایف قرضہ دینے کے لئے کڑی شرائط رکھ رہا تھا اب سعودی عرب کی جانب سے امداد ملنے کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف کی یکطرفہ شرائط نہیں ماننی پڑیں گی اور پاکستان بہتر ڈیلنگ کی پوزیشن میں آگیا ہے اوراگر آئی ایم ایف سے قرضہ لینا بھی پڑے گا تو نرم شرائط پر قرضہ مل جائے گا جس کا فائدہ براہ راست عوام کو پہنچے گا،یہ ایک مثبت عمل ہے ۔ سعودی عرب میں مزید پاکستانیوں کو ملازمتیں ملنے سے ملک میں زرمبادلہ آئے گا اور ملکی معیشت کو دیرپا استحکام ملے گا۔