اسلام آباد، واشنگٹن (سپیشل رپورٹر ،92 نیوز رپورٹ ، نیوزایجنسیاں ) وزیر اعظم عمران خان نے ایک بارپھر عالمی برادری سے ہنگامی بنیادوں پر افغانستان کی مددکیلئے اپیل کردی۔ اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم کا کہنا تھا عالمی برادری کیلئے یہ فوری نوعیت کا معاملہ ہے اور اقوام متحدہ کے متفقہ طور پر اپنائے گئے پرنسپل آف رسپانسبلٹی ٹو پروٹیکٹ (پی 2 پی)کے تحت بھوک و فاقہ کشی کے دہانے پر کھڑے لاکھوں افغانوں کو فوری انسانی ریلیف کی فراہمی ان کی ذمہ داری ہے ۔وزیراعظم نے گورڈن برائون کے فنڈکے مطالبے کا بھی خیرمقدم کیا ۔وزیر اعظم نے ٹویٹ کیساتھ ڈیلی گارڈین میں چھپنے والی نیوز سٹوری بھی ٹیگ کی جس میں سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن برائون کا لکھا ہوا آرٹیکل ہے جس میں انہوں نے برطانوی فارن سیکرٹری لز ٹورس سے کہا ہے وہ افغانستان کیلئے ساڑھے 4 ارب ڈالرز جمع کرنے کیلئے ڈونر کانفرنس بلائیں۔ اگر خوراک کا فوری انتظام نہ کیا گیا تو 2 کروڑ 30 لاکھ لوگوں کو غذائی قلت کا سامنا ہوسکتا ہے ، برطانیہ کو اس کام میں لیڈ کرنی چاہیئے تاکہ افغانوں کی امداد کی جاسکے ۔ انہوں نے سربراہ یورپی یونین سے بھی کہا وہ جنوری یا فروری میں افغانستان کیلئے ڈونر کانفرنس کا انعقاد کریں۔ یہ پیشگوئی کی گئی ہے اگر ہم نے کچھ نہ کیا تو 97 فیصد افغان بہت جلد غربت کی نچلی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوں گے ۔ادھر امریکی ارکان کانگریس نے افغانستان کی مدد کیلئے صدر جوبائیڈن کو خط لکھ دیا۔امریکی کانگریس کے 13 ارکان کی جانب سے صدر جوبائیڈن کو خط لکھا گیا ہے جس میں افغانستان کو انسانی مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔خط میں کہا گیا ہے افغان عوام کی مدد نہ کی تو خدشہ ہے کہیں افغانستان ایک بار پھر ہمارے دشمنوں کا محفوظ ٹھکانہ نہ بن جائے ۔