ماسکو (92 نیوزرپورٹ؍ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی۔وزیراعظم کی روسی صدر پیوٹن سے ملاقات 3گھنٹے سے زائد دورانیے پر محیط تھی۔ملاقا ت کے بعدروسی صدرپیوٹن نے وزیراعظم عمران خان کے اعزازمیں ظہرانہ بھی دیا۔اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ تعلقات ،باہمی دلچسپی کے علاقائی اورعالمی امورپروسیع مشاور ت کی گئی۔دونوں رہنمائوں میں حالیہ مہینوں کے دوران ٹیلیفون پرہونیوالی بات چیت کابھی تذکرہ ہوا۔وزیراعظم عمران خان نے کہادوطرفہ تعلقات کامثبت رخ مستقبل میں بھی آگے بڑھتارہیگا،مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کومزیدگہرا اوروسعت دینے کاباعث بنے گا۔اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے فلیگ شپ اقتصادی منصوبے ،پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن کی اہمیت کااعادہ کیا،توانائی سے متعلق ممکنہ منصوبوں پرتعاون پربھی بات چیت کی گئی،کثیرالجہتی تعلقات استوارکرنے کیلئے پاکستان کے عزم پرزوردیا،افغانستان میں ممکنہ اقتصادی بحران کوروکنے کی فوری ضرورت پرزوردیا۔وزیراعظم نے کہا پاکستان افغانستان میں پائیدارامن کیلئے عالمی برادری کے ساتھ کام کرتارہے گا۔وزیراعظم نے بین الاقوامی،علاقائی فورمزپرپاک روس جاری تعاون،ہم آہنگی پرزوردیا۔وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر کا بھی ذکر کیا اور جموں وکشمیرکے تنازع کے پرامن حل کی ضرورت پرزوردیا۔وزیراعظم نے علاقائی امن و استحکام کیلئے نقصان دہ پیشرفت کوبھی اجاگرکیا۔وزیراعظم نے علاقائی توازن کوبرقراررکھنے کیلئے اقداما ت کی ضرورت پرزوردیا۔وزیراعظم نے یوکرین اورروس کے درمیان تازہ صورتحال پرافسوس کااظہار کیااورکہاپاکستان کوامیدہے کہ سفارت کاری سے فوجی تنازع کوٹالاجاسکتاہے ۔وزیراعظم نے زوردے کرکہاتنازع کسی کے مفادمیں نہیں،تنازع سے ترقی پذیرملکوں کی معیشت کوسب سے زیادہ نقصان ہوتاہے ،تنازعات کوہمیشہ بات چیت اورسفارتکاری کے ذریعے حل کیاجاناچاہئے ۔وزیراعظم نے کہامسئلہ کشمیر حل ہونے سے علاقائی توازن برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔دنیامیں اسلاموفوبیا اور انتہاپسندی کے بڑھتے ہوئے رجحانات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے زوردیا کہ بین امذاہب ہم آہنگی اور بقائے باہمی کی ضرورت ہے ۔صدر پیوٹن کی حضرت محمد ﷺسے مسلمانوں کی وابستگی کی حساسیت اور احترام کو سمجھنے کوسراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ معاشروں کے اندر اوران کے درمیان امن اور ہم آہنگی کے لئے بین المذاہب ہم آہنگی اور تمام مذاہب کا احترام ضروری ہے ۔اس سے پہلے وزیراعظم عمران خان نے ماسکومیں دیوارکریملن کادورہ کیا اور جنگ عظیم دوم کے سپاہیوں کی یادگارپرحاضری دی،پھول چڑھائے ۔وزیراعظم نے روس کے نائب وزیراعظم برائے توانائی الیگزینڈرنواک سے بھی ملاقات کی۔ملاقات میں دونوں ممالک کے وفود بھی شریک تھے ۔وزیراعظم نے روسی سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاپاکستان220ملین سے زائد کی مارکیٹ کے طور پر مواقع فراہم کرتا ہے ، پاکستان میں مارچ میں سرمایہ کاری کانفرنس بہترین موقع ہے ،سرمایہ کاری کانفرنس توانائی، تعمیرات کیلئے اہم ہے ،امید ہے روسی کمپنیاں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں گی۔وزیراعظم عمران خان نے روس کی سب سے بڑی جامع مسجد اور اسلامک سنٹر کادورہ کیا۔وزیراعظم نے مسجدمیں نوافل اداکئے ۔مفتی اعظم راویل عین الدین سے ملاقات کی۔ علاوہ ازیں یوکرین پر روسی حملے کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے وزیراعظم عمران خان کے زیرصدارت ماسکو میں اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر خزانہ حماد اظہر، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری، مشیر قومی سلامتی معید یوسف و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔وزیراعظم عمران خان پاکستان میں متعلقہ اداروں کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔تاریخی دورہ روس مکمل کرکے وزیراعظم پاکستان واپسی کیلئے روانہ ہوگئے ۔