کراچی(سٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ سید مرادعلی شاہ نے سندھ میں مالی بحران کے باعث غیر ترقیاتی اخراجات کی کمی کیلئے پہلے مرحلے میں نئی سرکاری گاڑیاں نہ خریدنے کا اعلان کیا اور کہا ہے مالی بحران کی وجہ سے صوبائی حکومت اضافی اخراجات کا بوجھ کس طرح برداشت کرسکتی ہے ، صوبے میں آپریشنل سرگرمیوں کے سوا کوئی نئی گاڑی نہیں خریدی جائے گی۔ پوسٹ بجٹ کانفرنس کے موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت بھی کفایت شعاری اور سادگی اختیار کرنے کے منصوبے پر سختی سے عمل کرے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ حکومت نے تمام محکموں کے لیے گاڑیوں کی خریداری پر پابندی عائد کی ، رواں مالی سال میں ہم کوئی نئی گاڑی نہیں خریدیں گے ، صرف آپریشنل گاڑیوں کی خریدای کی اجازت ہوگی، آپریشنل وہیکلز میں پولیس، ایمبولینس گاڑیاں شامل ہونگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں جوحالات ہیں ان کے باعث آرمرڈ گاڑی اپنے لیے خریدی تھی، سندھ حکومت کی لگژری گاڑیاں پہلے سے لی ہوئی ہیں، میں نے کوئی لگژری گاڑی نہیں خریدی۔ انہوں نے وفاقی حکومت کی گاڑیوں کی نیلامی کے حوالے سے کہا کہ گزشتہ روز گاڑیوں کا نیلام ہواتھا کتنے میں فروخت ہوئیں؟آرمرڈ گاڑیاں کوئی خریدنے والا ہے تو میری دو ذاتی گاڑیاں بھی فروخت کرادیں لیکن قیمت مناسب ملنی چاہئے ۔ سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کے خلاف 3صوبے فیصلے دے چکے ہیں، یہ مردہ ایشو ہے ، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس والے بھینسیں بیچنے کے بجائے پانچ سال اسکا دودھ بیچتے تو زیادہ فائدہ ہوتا۔