اسلام آباد(خبرنگارخصوصی ) جمعیت علماء اسلام ف کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ ہمیں وزیراعظم کاکوئی پیغام ملا نہ ہی انتظار ہے ۔استعفی کے بغیر کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے مولانا فضل الرحمن نے کہا نیشنل پارٹی کی جانب سے آزادی مارچ میں شرکت کا خیر مقدم کرتا ہوں،تمام حزب اختلاف ایک پیج پرہے ۔ہم 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوں گے ۔ ہمارے عہدیداروں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں ۔ایسے دبائو سے کچھ نہیں ہو گا۔ ایجنسیوں کی مداخلت برداشت نہیں کریں گے ۔گرفتاریوں سے تحریکیں کبھی ختم نہیں ہوتیں، اس سے جوش جذبے میں اضافہ ہوتا ہے ۔کوئی ادارہ عوام کے سمندر کے سامنے خود کو بے عزت نہ کرے ۔تمام اپوزیشن جماعتیں فوری نئے انتخابات کرانے پر متفق ہیں ۔ان ہائوس تبدیلی کی تجویز میں وزن ہوا تو غور کریں گے ۔موجودہ وزیراعظم نے کسی عالمی رہنما سے ملاقات کرنی ہو تو آرمی چیف کی انگلی پکڑ کر جاتے ہیں پوری دنیا کو پیغام دیتا ہوں عمران خان جیسے جعلی وزیراعظم سے مذاکرات نہ کیے جائیں۔ حکمرانوں کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں شہد کی مکھی کے چھتے کو ہاتھ نہ لگائے ،آزادی مارچ کے سیلاب کو کوئی نہیں روک سکے گا۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی کے رہنما حاصل بزنجو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مختلف اطراف سے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ اپوزیشن تقسیم ہے ۔ہم نے 26 جولائی کو ہی کہہ دیا تھا دھاندلی زدہ اسمبلی میں جانے کا کوئی فائدہ نہیں۔ وقت نے ثابت کیا کہ مینڈیٹ اور حکومت جعلی ہے ۔ ہم مولانا صاحب کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونگے ۔