پاکستان کے اندرونی و بیرونی دشمن پاکستان کی روز بروز بڑھتی اہمیت اورمستقبل میں اس کے معاشی قوت بن کر ابھرنے کے قوی امکانات کی وجہ سے بھی خوف کا شکار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دشمنوں نے پاکستان کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے سفر کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے ہمارے پر ْامن شہروں میں دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیاں شروع کر دیں جس کا شکار نا صرف پاک فوج کے غیور جوان بنے بلکہ سکیورٹی اداروں اور پولیس فورس کے علاوہ شہریوں کی ایک بڑی تعدادنے بھی اپنے وطن کے دفاع کے لئے قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیااور آج بھی کر رہے ہیں۔محتاط اعدادوشمار کے مطابق ابتک 70ہزار سے زائد پاکستانی دہشت گردی کی جنگ میں اپنی جان ملک کے لئے قربان کر چکے ہیں۔ خیبر پختونخواہ میں اب تک پولیس کے1655سے زائد افسرا ن اور جوان اپنی جانوں کے نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پنجاب پولیس نے 1462سے زائد قربانیاں دی ہیں جبکہ صرف لاہور پولیس کے شہید ہونے والے افسران اور جوانوں کی تعداد 311 ہے۔ شہید کی موت قوم کی حیات ہے۔شہادت کا عظیم رتبہ محکمہ پولیس کی عزت اور وقار کو مقدم رکھے اورذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر معاشرے کی مجموعی فلاح و بہبودکو ترجیح دیئے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا۔اسی سال رمضان المبارک میں سانحہ داتا دربار میں پنجاب پولیس کے ایلیٹ فورس سے تعلق رکھنے والے 5 جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔ ملک و قوم کے ان عظیم سپوتوں کے ورثا کی کفالت اور فلاح و بہبودہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔حکومت پنجاب کی طرف سے شہدا ء پولیس افسران اور جوانوں کے لئے امدادی پیکج پر عمل درآمد جاری ہے۔ شہید افسران کے لئے50ملین روپے کیش فی کس اور ایک کنال کا گھر مختص ہے۔ شہداء کے ورثاء کو شہیدافسران کی مدت ملازمت کی ریٹائرمنٹ کے اختتام تک پوری تنخواہ اور پینشن بھی دی جاری ہے۔خاندان کے ایک فرد کو گریڈ 17میں ملازمت جبکہ حکومت پنجاب کی طرف سے شہید پولیس افسران کے بچوں کے اندرون اور بیرون ملک تمام تر تعلیمی اخراجات کی ادائیگی بھی یقینی بنائی گئی ہے۔شہید ہونے والے کانسٹیبلز کے ہر ورثاء کوفی کس 10مرلے کا گھر دیا جارہاہے جبکہ ان شہداء کے ورثاء اور بچوں کو وہ تمام مراعات اور سہولیات بھی حاصل ہیں جو کہ شہید سینئر پولیس افسران کے بچوں کو دی جا رہی ہیں۔حکومت پنجاب نے فرض کی ادائیگی کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے پولیس ملازمین کے لئے نظرثانی شدہ بہتر امدادی پیکج کی بھی منظوری دی جس کے تحت وہ پولیس ملازمین جو دہشت گردوں کے خلاف بھرپور مسلح پولیس آپریشن کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں، وہ پولیس ملازمین جنہیں فرض کی ادائیگی کے دوران ٹارگٹ کیا جاتا ہے یا ریٹائرمنٹ کے بعد ماضی میں دہشت گردوں کے خلاف کی گئی کسی کارروائی یا تفتیش کی پاداش میں دہشتگردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے انہیں ایک امدادی پیکج دیا گیا جس کے تحت ڈی آئی جی اور اس سے بڑے عہدے کے پولیس افسر کے ورثاء کو 2کروڑ روپے، ایس پی اور ایس ایس پی رینک کے افسر کو 1کروڑ80لاکھ روپے، ڈی ایس پی اور انسپکٹر کو 1کروڑ50لاکھ، سب انسپکٹر اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر کو 1کروڑ25لاکھ جبکہ شہید ہونے والے ہیڈ کانسٹیبل اور کانسٹیبل کو 1کروڑ روپے کی مالی امداد دی جا رہی ہے۔حکومت پنجاب کی طرف سے بم دھماکوں، فسادات، واچ اینڈوارڈ کے فرائض اور دہشت گردی کی کارروائیوں کا شکار ہونے والے عام شہریوں کے لئے بھی الگ امدادی پیکج دیا گیا ہے۔دہشت گردی کے کسی واقعہ میں شہید ہونے والے ڈی آئی جی اور اس سے اوپر کے عہدے کے افسران کے ورثاء کو فی کس ڈیڑھ کروڑ روپے، ایس ایس پی اور ایس پی کیلئے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے، ڈی ایس پی اور انسپکٹر عہدے کے افسر کو 90 لاکھ، سب انسپکٹر اور اے ایس آئی کو 70 لاکھ جبکہ ہیڈ کانسٹیبل اور کانسٹیبل کے ورثاء کو 50 لاکھ روپے امدادی پیکج میں شامل ہیں۔ سرکاری رہائش گاہوں میں قیام پذیر شہید پولیس افسران اور ملازمین کے ورثاء شہداء کی ریٹائرمنٹ کی مدت پوری ہونے تک ان سرکاری رہائش گاہوں میں رہ سکتے ہیں۔ شہید پولیس افسران اور ملازمین کے ورثاء کو گھر خریدنے کے لئے خطیر رقوم پر مشتمل فنڈز بھی مختص کئے گئے ہیں جبکہ ان شہید پولیس افسران اور ملازمین کے ورثاء کو گاڑی اور دیگر مناسب ٹرانسپورٹ سہولیات کی خریداری کے لئے بھی حکومت پنجاب کی طرف سے مناسب فنڈز فراہم کئے جارہے ہیں۔ حکومت پنجاب وزیراعلی سردار عثمان بزدار کی قیاد ت میں پنجاب پولیس کا مورال بلند کرنے اور انہیں فرائض کی ادائیگی کیلئے بہتر سہولیات کی فراہمی کے مشن پر عمل پیرا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان کی انتھک محنت اور ذاتی دلچسپی کے ساتھ ساتھ تھانہ کلچر کی تبدیلی کے فلاحی منصوبوں کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے مشکل معاشی حالات کے باوجود حال ہی میں پولیس خدمت مرکز گریٹر اقبال پارک کی افتتاحی تقریب کے موقع پر پنجاب پولیس کے دو منجمد الاؤنسز کی بحالی اور حکومت کے ہاؤسنگ پراجیکٹس میں پولیس شہداء کے لئے پلاٹ اور گھروں کے ساتھ ساتھ پنجاب پولیس کے ملازمین کے لئے ہیلتھ کارڈ دینے کا بھی اعلان کیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے ان اعلانات سے پنجاب پولیس کے ملازمین کا مورال بلند ہو گا اور وہ اور زیادہ جاں فشانی سے ملک و قوم کی خدمت کر سکیں گے۔