لاہور(قاضی ندیم اقبال)متروکہ وقف املاک بورڈ کی ملک بھر میں موجود وقف املاک اور زمینوں کی ڈیجیٹلائزیشن اور جیو میپنگ کا فیصلہ،سروے جنرل آف پاکستان کے ساتھ ہونے والے متوقع معاہدہ کی دستاویزات تیار کر لی گئیں جنہیں30ستمبرکو ہونے والے متروکہ وقف املاک بورڈ کے اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ بورڈ کی منظوری کے بعد دو وفاقی اداروں کے مابین تحریری معاہدہ پر دستخط ہوں گے اورڈیجیٹلائزیشن وجیو میپنگ کے منصوبہ پرکام کا آغاز کر دیا جائے گا۔انتہائی معتبر اور مصدقہ ذرائع کے مطابق چیئر مین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر عامر احمد کا لاہور سمیت ملک بھر میں مندروں اور گورودواروں کے نام پر وقف املاک کی حفاظت اور ان کے بہتر استعمال کے لئے ہدایات جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ جب تک وقف املاک اور زمینوں کا ریکارڈ ڈیجیٹلائز نہیں ہوتا اس وقت تک وقف املاک کی مکمل حفاظت ممکن نہیں اور نہ ہی فیلڈ سٹاف کی کرپشن کا خاتمہ ممکن نہیں۔ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور، حج و بین المذاہب ہم آہنگی کے زیر تحت کام کرنے والے ادارہ متروکہ وقف املاک بورڈ کے پاس زرعی رقبہ جات کے علاوہ لاہور سمیت ملک بھر میں مجموعی طور پر 15ہزار8سو49 یونٹس/پراپرٹیز موجود ہیں۔ جن کے سب یونٹس کی تعداد 46ہزار64 ہے ۔ذرائع کے مطابق گزشتہ سالوں کے دوران ملک بھر میں بیشتر مقامات پر وقف املاک ہونے کے باوجود ان کا قبضہ ادارہ کے پاس نہ ہونے کی شکایات سامنے آئیں جن کے تناظر اور وزیراعظم پاکستان نے چیئر مین متروکہ وقف املاک بورڈ کو مینول ریکارڈ کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے اور ان کی جیو میپنگ کی ہدایات جاری کر دیں۔