کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے این ایف سی میں سندھ کاحق نہیں دیا جارہا ،رواں سال سندھ کے شیئر سے 200 ارب کی کٹوتی کی گئی ۔ کر اچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلا ول بھٹو نے کہا این ایف سی ایوارڈکاروناروتے ہیں،ہمیں حق نہیں دیاجاتا، تمام صوبوں کیساتھ این ایف سی ایوارڈپرناانصافی ہورہی ہے ۔18 ویں ترمیم کے بعد صوبے کو زیادہ حقوق دئیے گئے ۔ صوبوں کو ان کے حقوق نہیں دئیے جا رہے ۔ کراچی میں 10 سال میں اتنی بارش نہیں ہوئی۔ہم نیشنل ڈزاسٹر سے گزرے ہیں، بڑی دیر بعد وفاق کو یاد آیا کراچی میں نیشنل ڈیزاسٹر آیا ہم شکر گزار ہیں نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ کے کہ وہ ہماری مدد کیلئے آئے ۔پیپلزپارٹی اور اپوزیشن نے جو فیٹف کی ضرورت تھا، ہم نے قومی مفاد میں ان کا ساتھ دیا۔ حکومت نے بل پرپروسیس کو انڈرمائن کیا ۔ ہم ہر کالے قانون کی سخت مخالفت کریں گے ۔انہوں نے کہا وزیر اعظم پشاورمیں نا مکمل بی آر ٹی منصوبے کا افتتاح کرنے گیا ہے ، ان کا اپنا رہنما کہہ رہا تھا بی آر ٹی میں اربوں روپے کے کک بیک ہیں۔ پاکستان وہ ملک ہے جس نے سب سے پہلے لاک ڈاؤن کیا، جس کی وجہ سے آج ہمارے حالات بہت بہتر ہیں۔ بل گیٹس کراچی کا ذکر کرتا ہے تو عمران خان کریڈٹ لیتا ہے ۔ کورونا ابھی ختم نہیں ہوا، ابھی زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے ۔انہوں نے مزید کہا سندھ کے حوالے سے وفاق کی نیت خراب ہے ،اگر یہ حکومت کراچی پر قبضہ کرنا چاہتی ہے تو یہ غیر آئینی ہوگا، وفاقی حکومت نے کراچی کو اپنی کالونی بنانے کی کوشش کی تو سخت مخالفت کرینگے ۔ اگر غیر آئینی اقدام کو عدلیہ کی شیلڈ دی جائے گی تو یہ اس دھرتی پر حملہ ہوگا۔ ایسا حملہ جیسے ذوالفقار علی بھٹو کو قتل کر کے کیا گیا تھا۔ملک مشکل حالات میں ہے ، امید ہے حکومت ایسی حرکت نہیں کریگی۔موجودہ حکومت کی سوچ ہے ون یونٹ کو واپس لانا ہے ۔ انہوں نے کہا کارکنوں کا جذبہ ہے نیب میں پیشی کے موقع پر آصف زرداری کو بذریعہ سڑک لے جایا جائے ۔عدالت نے مانا ہے آصف زرداری کے پاس سہولتیں نہیں ، ان کی صحت ٹھیک نہیں ہے ۔ کورونا کے معاملے پر صحافی اسٹیبلشمنٹ کے ٹائوٹ نہ بنیں ۔جب سندھ کی تعریف ہوتی ہے تو کریڈٹ وفاقی حکومت لے لیتی ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری