اسلام آباد،لاہور،کراچی،کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک، نمائندگان ،نیوز ایجنسیاں) وفاق کی طرح تین صوبوں سندھ ،پنجاب اور بلوچستان میں بھی نگران سیٹ اپ کا فیصلہ نہ ہوسکا۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کیلئے کل اسلام آباد آ کر نام سپیکر کو بھجوائیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بطور سیاستدان دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لیکر چلے اور پارلیمانی کمیٹی پر بھی دیگر اپوزیشن جماعتوں کوساتھ لے کر چلیں گے ۔پیپلز پارٹی سے نوید قمر اور شیری رحمان کے نام بھجوائے جائیں گے ۔ ادھر پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کیلئے 4 ناموں پرغور کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر پی ٹی آئی کے میاں محمود الرشید کے درمیان ملاقات ہوئی۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان چاروں ناموں پر غور کیا گیا۔ اپوزیشن نے سابق چیف سیکرٹری پنجاب ناصر کھوسہ اور کامران رسول کے نام دئے ۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ سائرعلی اور سابق آئی جی پنجاب طارق سلیم ڈوگر کے نام دئے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق چاروں ناموں پرغور کیلئے پیر 28 مئی کو شہباز شریف اور محمود الرشید کی دوبارہ ملاقات ہوگی جس میں کوئی نیا نام بھی زیر غور آسکتا ہے ۔ ادھر بلوچستان میں وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو اور اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارت وال میں بھی مشاورت ہوئی ہے تاہم کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔ مسلم لیگ (ن) کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری نے نگران وزیراعلیٰ کیلئے سپریم کورٹ بار کے سابق صدر علی احمد کرد ایڈوکیٹ کا نام تجویر کردیا۔ادھر سندھ اسمبلی کی مدت پوری ہونے میں 48 گھنٹے باقی رہ گئے ہیں لیکن صوبے میں نگران سیٹ اپ پروزیراعلی سندھ اوراپوزیشن لیڈر میں مشاورت نہیں ہوسکی۔ ذرائع کے مطابق نگران وزیراعلی کیلئے حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے سامنے پانچ نام ہیں جن میں سے 3 پر سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے ،ان میں انجینئرہمیر سومرو، ڈاکٹر یونس سومرو اور جسٹس(ر) غلام سرور کورائی شامل ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے تین نام پیش کئے گئے ہیں ۔ تحریک انصاف کی جانب سے سابق چیف سیکرٹری فضل الرحمٰن اور جسٹس امیر ہانی مسلم کے نام پیش کئے گئے ہیں ۔ مسلم لیگ فنکشنل پہلے ہی جسٹس ریٹائرڈ سید غوث علی شاہ کا نام پیش کرچکی ہے جبکہ ایم کیوایم نے سابق مشیرِ داخلہ آفتاب احمد شیخ کا نام پیش کیا ہے ۔ تاہم پیپلزپارٹی کی جانب سے ابھی تک نگران وزیراعلی کیلئے فائنل نام پیش نہیں کئے گئے ۔ سندھ میں نگران وزیراعلی کامعاملہ پارلیمانی کمیٹی اورالیکشن کمیشن میں جانے کا امکان ہے ۔