اسلام آباد، نیویارک ( سپیشل رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے نئے سوشل میڈیا قوانین پر عملدرآمد فوری روک دیا، وفاقی کابینہ نے جنوری کے آخری ہفتے میں خاموشی سے نئے سوشل میڈیا قوانین کو منظور کرکے سائبر کرائم ایکٹ 2016 کا حصہ بنادیا ، جس پر صحافتی ، وکلا تنظیموں ، سول سوسائٹی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے بھی حصہ لیا، وزیراعظم نے ان قوانین پرنظرثانی اورمتعلقہ پلیٹ فارمز سے مشاورت کیلئے 4رکنی کمیٹی قائم کردی ،چیئرمین پی ٹی اے عامرعظیم باجوہ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے ،کمیٹی میڈیا سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے وسیع مشاورت کرے گی اور 2ماہ میں حتمی رپورٹ تیار کرکے وزیراعظم کو پیش کرے گی،مشاورتی عمل میں شیریں مزاری اور بیرسٹر علی ظفر بھی شامل ہوں گے ۔ کمیٹی میں ڈیجیٹل پاکستان کی سربراہ تانیہ ایدروس،سوشل میڈیافوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان شامل ہیں۔ایڈیشنل سیکرٹری وزارت آئی ٹی بھی کمیٹی کا حصہ ہونگے ۔ دریں اثنا گوگل فیس بک اورٹوئٹر نے پاکستان میں سروس بندکرنے کی دھمکی دیدی ۔ ایشیائی انٹرنیٹ کولیشن گروپ نے سوشل میڈیاریگولیشن کے حوالے سے وزیراعظم پاکستان کو خط لکھ دیا ۔متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سوشل میڈیاسے متعلق نئے قوانین پرعمل اے آئی سی کیلئے مشکل ہے ۔