کراچی ( پ ر) وزیراطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہاہے کہ وفاقی حکومت کراچی کے مسائل میں دلچسپی نہیں لیتی،وزیراعظم تو بات کرنا بھی پسند نہیں کرتے ،وہ وزیراعلیٰ کو کسی خط کا جواب بھی نہیں دیتے ،سندھ پہلا صوبہ ہوگا جہاں صحافیوں کے تحفظ کا بل لایا جائیگا۔کونسل آف پاکستان نیوزپیپرایڈیٹرزکے تحت سی پی این ای سیکرٹریٹ میں میٹ دی ایڈیٹرزپروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ وفاق کی جانب سے 162 ارب دینے کا اعلان محض اعلان ہی رہا اس پرکوئی عمل درآمد نہیں ہوا،انہوں نے کہا کہ کراچی میں اخباری ہاکروں کے سٹالزہٹانے کا سبب سپریم کورٹ کے احکامات تھے ، تاہم اخباری سٹالزکا مسئلہ جلد حل کرلیاجائیگا،انہوں نے کہا کہ نیب کے خوف کے باعث سرکاری افسر بھی ٹھیک سے کام نہیں کرپارہے ،میڈیا سے متعلق قوانین جو بھی بنیں سی پی این ای اورتمام سٹیک ہولڈرزکی مشاورت سے بنیں گے ۔سعید غنی نے کہا کہ اینٹی ریبیزکی ویکسین کی کمی ضرورہے لیکن نایاب نہیں اوریہ کمی پورے ملک میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی کو تباہ ایم کیو ایم نے کرایا،اب کراچی کے مسائل کا حل یہ ہے کہ فری اورفیئرالیکشن کرائے جائیں،انہوں نے کہا کہ 2001ء میں بااختیارنظام آیا جو مشرف نے دیا۔ 2005-2010ء تک مصطفی کمال ناظم رہے ،اس وقت کہاں کتنا پیسہ لگا کوئی پوچھنے والا نہیں ،سعید غنی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آرڈرزپرتجاوزات کے خاتمے کا کام ٹھیک سے نہیں کیا گیا،انہوں نے کہا کہ جب اخبارات سندھ کے ہیں تو ریٹ بھی ہمیں طے کرنا چاہیے ،وفاق کیوں کرے ؟ انہوں نے کہا کہ سندھ بینک میں ایک روپے کی کرپشن نہیں ہوئی۔قبل ازیں سی پی این ای سیکرٹریٹ آمد پرجنرل سیکرٹری ڈاکٹرجبارخٹک اورڈپٹی جنرل سیکرٹری عامرمحمود نے خوش آمدید کہا،پروگرام کے اختتام پرسی پی این ای عہدیداران نے سعید غنی کو شیلڈ اوراجرک بھی پیش کی۔میٹ دی ایڈیٹرز پروگرام میں حامد حسین عابدی،طاہر نجمی، غلام نبی چانڈیو، مقصود یوسفی، اعجازالحق، سعید خاور،عبدالرحمان منگریو،عارف بلوچ، عبدالخالق علی،محمد طاہر، محمد تقی علوی، بشیراحمدمیمن،محمد عرفان، شیرمحمد کھاوڑ،سلمان قریشی،عثمان عرب ساٹی،کاشف حسین، قاضی سجاد اکبر، بلال فاروقی،عبدالقیوم خان،محمود عالم خالد، مدثرعالم، محمد رضا شاہ،رفاقت تنولی،عدنان ملک،ناصرخٹک،عامرخٹک،حمیدہ گھانگھرو،بلقیس جہاں،ڈائریکٹرانفارمیشن محکمہ اطلاعات سندھ زینت جہاں اورصدرکراچی پریس کلب امتیازخان فاران ،ایڈیٹرزاورصحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔