وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم غلام سرور خان نے گیس صارفین کو اضافی بل بھجوانے کی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ عمران خان نے جب سے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا ہے حکومتی صفوںاور بیورو کریسی میں موجود کرپٹ اوربدخواہ عناصر حکومت کو ناکام ثابت کرنے اور اپنے مقصد سے ہٹانے کے لئے سازشوں میں مصروف ہیں ۔حکومت جس ادارے میں تطہیر کا عمل شروع کرتی ہے اس ادارے میں ہی حکومت کے خلاف سکینڈل سامنے آ جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے پولیس کو غیر سیاسی کرنے کے لئے اقدامات کئے تو پنجاب میں پولیس میں بے جا مداخلت کا معاملہ حکومت کے لئے ندامت کا باعث بنا۔ معیشت کی بحالی کے لئے کفایت شعاری مہم کو پنجاب اسمبلی کے اراکین نے اپنی تنخواہوں میں گھنٹوں میں اضافہ کر کے مذاق بنا دیا۔ وزیر اعظم نے اوگرا میں ایل این جی کی درآمد میں سابق حکومت کی کرپشن بے نقاب کرنے کا عہد کیا تو اوگرا میں پٹرولیم مصنوعات میں اضافے ،بے جا ادائیگیوں کے سکینڈل سامنے آئے۔ گیس چوری روکنے کے عزم کا اظہار ہوا تو عوام کو اضافی بل بھجوا کر حکومت کے خلاف اکسانے کا بندوبست کر دیا گیا۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم نے غلطی کا اعتراف تو کر لیا ہے مگر بہتر ہو گاحکومت اس دانستہ غلطیوں کے مرتکب افراد کے خلاف اقدامات کو بھی یقینی بنانے کے علاوہ سازشوں کے تانے بانے بننے والوں کا بھی سدباب کرے تاکہ حکومت کو ناکام ثابت کرنے کی سوچی سمجھی سازش کا تداراک ممکن ہو سکے۔