اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،92 نیوز رپورٹ، نیوزایجنسیاں،نیٹ نیوز) وفاقی کابینہ نے ملک پاکستانیوں کیلئے بین الاقوامی پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ کرلیاجبکہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا اور پہلی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی کی باضابطہ منظوری دیدی ۔ گزشتہ روزوزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 5نکاتی ایجنڈے کی منظوری دی گئی ۔معاون خصوصی زلفی بخاری نے انٹرنیشنل فلائٹس کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دیار غیر میں پھنسے پاکستانیوں کو فوری مدد کی ضرورت ہے ، 2 لاکھ سے زائد اوورسیز پاکستانی ملازمتوں سے محروم ہو چکے ہیں، این سی سی کا اجلاس بلا کر مشاورت کی جائے ۔جس پر کابینہ نے اوورسیزپاکستانیوں کیلئے مرحلہ وار انٹرنیشنل فلائٹس بحالی کا فیصلہ کیا ۔وزیراعظم نے بھی گرین سگنل دیدیا اور متعلقہ حکام کو ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ہمارے دل کے قریب ہیں اور ان کو مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ کورونا وبا کے باعث لاکھوں پاکستانی روزگار سے محروم ہوئے جس کا دکھ ہے ۔ہمیں اوورسیز پاکستانیوں کو درپیش مشکلات کا اندازہ ہے ۔ حکومت اپنے ہم وطن بہن بھائیوں کی ہر ممکن مدد کیلئے تیار ہے ۔ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر عرب ممالک کیلئے پروازیں بحال کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے ، سب سے پہلے بے روزگارپاکستانیوں کو وطن واپس لایا جائیگا۔وزیراعظم نے ادویہ مقامی طورپرتیارکرنے کے لائسنس جاری اور کوروناکے علاج کی ادویہ سستی کرنیکاحکم دیا اور کہاکہ کورونا کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے حکومت کی حکمت عملی نہایت متوازن اور زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر مرتب کی گئی ، مکمل لاک ڈاؤن کے بجائے سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اختیار کی۔کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے عوام کو حفاظتی اقدامات اختیار کرنے کی ترغیب دی جائے ۔وزیراعظم نے کوروناادویہ سے متعلق نوٹس لیکر ڈریپ سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔ وزیر اعظم ہائوس کے مطابق وزیر اعظم نے کورونا کے معیشت اور عوام کی زندگیوں پر منفی اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے ملکی معیشت کو استحکام فراہم کرنے کی حکومتی کوششیں متاثر ہوئی ہیں۔ معاشی عمل کی روانی کو یقینی بنانے کیلئے حکومت نے تعمیراتی شعبے کو تاریخی مراعاتی پیکیج دیا ۔تعمیراتی اورصنعتی شعبوں کے فروغ پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ جہاں معاشی عمل تیز ہو وہاں نوجوانوں کے نوکریوں کے مواقع پیدا ہو سکیں۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ملکی مصنوعات کی بیرون ملک برآمد خصوصاً آم و دیگر فروٹ اور چاول کی برآمد اور ہمسایہ ممالک ایران اور افغانستان کو برآمدات کے حوالے سے کاروباری برادری کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی پٹرولیم ندیم بابر نے بتایا کہ پٹرول پمپس نے پٹرول ذخیرہ کیا ہوا ہے جس پر کئی آئل کمپنیوں اور پٹرول پمپس کیخلاف کارروائیاں کی ہیں۔ اجلاس میں ملک امین اسلم نے بریفنگ دی کہ قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی کے تحت ملک میں موٹرسائیکل،رکشہ،بسیں اورٹرک بجلی پرمنتقل ہونگے ،پہلے مرحلے میں 5لاکھ وہیکل بجلی پرمنتقل ہونگی۔وزیراعظم نے وہیکل الیکٹرک پالیسی کوبجٹ کاحصہ بنانے کی ہدایت کی جبکہ ٹائیگرفورس کوملک بھرمیں متحرک کرنیکاحکم بھی دیا۔ وفاقی کابینہ نے پبلک فنانس منیجمنٹ ایکٹ 2019کے سیکشن 32کے تحت کوویڈ- 19کے نام سے ایک خصوصی فنڈ کے قیام ،کویڈ مریضوں کیلئے انجکشن remdesivir)کی قیمت کا تعین کرنے کی بھی منظوری دی ،انجکشن درآمد پر ڈیوٹی لاگو نہیں ہوگی۔کابینہ کو بتایا گیا کہ عید الاضحیٰ کیلئے ایس او پیز مرتب کر لی گئی ہیں جن کا بروقت اجرا کر دیا جائیگا۔ اجلا س کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ کابینہ نے پورے شہر کے بجائے صرف کورونا متاثرہ علاقے سیل کرنیکا فیصلہ کیا جبکہ ای سی سی فیصلوں اور فرنٹ لائن ورکرز کو رسک الائونس جاری رکھنے کی توثیق کی گئی۔ جہاں پر ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہوگا وہاں لاک ڈائون کیا جائیگا۔لوگ ایس او پیز پر عمل نہیں کرینگے تو سختی ، سزائیں اور جرمانے ہونگے ۔علاوہ ازیں پٹرول کی قلت پر وزیراعظم کے زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور معاون خصوصی ندیم بابر نے صورتحال پر بریفنگ دی جبکہ پٹرول بحران پر قابو پانے کیلئے اقدامات اور جرمانوں کی رپورٹ بھی پیش کی ۔ بتایا کہ پٹرول ذخیرہ کرنیوالی کمپنیوں پر ٹیموں نے کئی چھاپے مارے جس کے بعد بیشتر علاقوں میں پٹرول دستیاب ہے ۔ وزیراعظم نے معاملہ کا سخت نوٹس لیا اور خطاب میں واضح کیا کہ پٹرول کی مصنوعی قلت کسی صورت قبول نہیں ، عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جائیں اور حقائق سے بھی آگاہ کیا جائے ۔