اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،خصوصی نیوز رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے چیئرمین ایچ ای سی کو ملک کی تین بڑی یونیورسٹیوں میں سیرت چیئر کے قیام کے لیے پلان مرتب کرنے کی ہدایت کر دی ۔ سیرت چیئر کے قیام کا مقصدحضرت محمدؐکی حیات مبارکہ اور اسوہ حسنہ پر جینوئن ریسرچ اور انکی سیرت کو اجاگر کرنا ہے تاکہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان اس تحقیق اور علم کے خزانے سے استفادہ کر سکیں۔ چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن طارق بنوری نے وزیر اعظم آفس میں عمران خان سے ملاقات کی ،چیئرمین ایچ ای سی نے وزیر اعظم کو وزیر اعظم ہاؤس میں یونیورسٹی کے قیام کے منصوبے پر ابتک کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا،وزیر اعظم عمران نے کہا کہ حضرت محمدؐ کی ہمہ گیر اور جامع الصفات ذات مبارکہ پر جینوئن تحقیق پر مبنی علم سے نہ صرف انفرادی زندگیوں میں رہنمائی حاصل ہوگی بلکہ اسلام کے خلاف منفی پراپیگنڈے کا مقابلہ کرنے میں بھی مدد ملے گی، دریں اثنا وزیراعظم سے لاہور سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات و مخیر حضرات کے وفد نے ملاقات کی ، وفد میں میاں محمد احسان، گوہر اعجاز، میاں طلعت محمود، نور حضرت، ڈاکٹر عبدالباری خان، انوار احمد خان، عدیل سعید میر و دیگر شامل تھے ،وفد کی جانب سے وزیرِ اعظم کے لاہور میں حالیہ اعلان کردہ پانچ پناہ گاہوں کی تعمیر کے تمام اخراجات اٹھانے کی یقین دہانی کرائی گئی ۔وزیرِ اعظم کی جانب سے اعلان کردہ پانچ پناہ گاہوں کے علاوہ مخیر حضرات کی جانب سے مزید پانچ پناہ گاہیں بھی تعمیر کی جائیں گی ملاقات میں کاروباری برادری کو درپیش مسائل پر بھی گفتگوکی گئی ۔ادھر وفاقی کابینہ نے 193کمپنیوں کی بحالی کے لئے وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں سرمایہ پاکستان کمپنی کے قیام ،ڈنمارک کی عدالت کے فیصلے کے برعکس بچوں کو پاکستان بھجوانے کے معاملے پر مجسٹریٹ سطح کے افسر کو انکوائری سونپنے ،ای گورننس کے لئے کمپیوٹر اور دیگر اشیاکی مرکزی سطح پر خریداری ،بیوروکریٹس کی تعیناتی مدت ،ترقیوں کے لئے مربوط نظام وضع کرنے کے لئے کابینہ کمیٹی کی تشکیل ،الیاس خان کو تین ماہ کے لئے قائم مقام ایم ڈی پی ٹی ڈی سی، ایس ای سی پی کے کمشنرز کی تقرری ،گندم کی فی من قیمت 1300روپے برقرار رکھنے ،50ہزار ٹن یوریا کی درآمد اوروفاق کی جانب سے میڈیا کو 23کروڑ روپے کے بقایا جات کی ادائیگی کی منظوری دیدی ہے ، کابینہ نے ای ڈی سی کے بجٹ کو ای سی سی کی منظوری تک موخر کر دیا،جمعرات کو وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے 100روزہ پلان کا جائزہ لیا ہے ،وزیراعظم عمران خان خود 29نومبر کو 100روزہ پلان جس میں نئی لیگل پالیسی ، زراعت پالیسی ، غربت کے خاتمے کے لئے اقدامات ، ماحولیاتی پلان ، مینجمنٹ سمیت دیگر اقدامات کے حوالے سے آگاہ کرینگے ، جو ہم نے 100 دن میں کیا ہے ، کوئی اور حکومت اس کے قریب بھی نہیں پہنچ پائی،ڈنمارک سے دو بچیوں حرا طاہر اور اقصیٰ طاہر کو پاکستان لایا گیا جس طرح ہم چاہتے ہیں کہ دوسرے ممالک ہماری عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کریں تو باہر کی عدالتوں کے فیصلوں کا احترام بھی ہم پرلازم ہے ، ڈنمارک سے پاکستان لائے گئے بچوں کے حوالے سے فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں واپس بھیجنا ہے یا نہیں،بیرون ملک جیلوں میں قید افراد کے حوالے سے وزیراعظم کو شدید تحفظات ہیں،انہیں قانونی معاونت دینا اور ان کے مفادات کا خیال رکھنا ہمارا فرض ہے ، ہم سب کی خواہش ہے کہ عافیہ صدیقی پاکستان آئیں اور انہیں پاکستان لانے کی پوری کوشش کریں گے ، وفاقی کابینہ نے وفاق کے ذمہ میڈیا کے تقریباً 23 کروڑ روپے کے فنڈز ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، ہماری خواہش ہے کہ میڈیا مالکان عام ورکرز کا خیال کریں، یہ نہیں ہو سکتا کہ میڈیا مالکان اس بات پر انحصار کریں کہ حکومت انہیں پیسے دے تو وہ اپنے ادارے چلائیں، میڈیا مالکان کو اپنے اداروں کو چلانے کے لیے کوئی بزنس ماڈل بنانا ہو گا، بیورو کریسی کو سیاسی اثرو رسوخ سے بچانا ضروری ہے ، بیوروکریٹس کی تعیناتی اُن کی کارکردگی سے جڑی ہونی چاہئے ، بیورو کریسی کی تعیناتی سے متعلق کابینہ کمیٹی بنائی گئی، وفاقی کابینہ نے بیورو کریسی کے افسران اور سیکرٹریز کی مدت تعیناتی پر جامع پالیسی بنانے کافیصلہ کیا ہے ، تجویز دی گئی ہے کہ فیڈرل سیکرٹریز کو 6 ماہ کے لیے وزارتوں میں تعینات کیا جائے گا، اس مدت میں سیکرٹریز بہتر کام کرتے ہیں تو انہیں دو سے تین سال کے لیے مستقل کر دیا جائے گا۔علاوہ ازیں ایف آئی اے حکام کیساتھ ایک خصوصی میٹنگ میں وزیراعظم نے ایف آئی اے کوحوالہ اورہنڈ ی کا دھندہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم دیدیا،ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے تما م زونز کومراسلہ بھی جاری کردیا۔
وفاقی کابینہ: بیورو کریسی کی تعیناتی وترقیوں کیلئے جامع پالیسی بنانے کافیصلہ ،کمیٹی تشکیل
جمعه 16 نومبر 2018ء
اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،خصوصی نیوز رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے چیئرمین ایچ ای سی کو ملک کی تین بڑی یونیورسٹیوں میں سیرت چیئر کے قیام کے لیے پلان مرتب کرنے کی ہدایت کر دی ۔ سیرت چیئر کے قیام کا مقصدحضرت محمدؐکی حیات مبارکہ اور اسوہ حسنہ پر جینوئن ریسرچ اور انکی سیرت کو اجاگر کرنا ہے تاکہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان اس تحقیق اور علم کے خزانے سے استفادہ کر سکیں۔ چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن طارق بنوری نے وزیر اعظم آفس میں عمران خان سے ملاقات کی ،چیئرمین ایچ ای سی نے وزیر اعظم کو وزیر اعظم ہاؤس میں یونیورسٹی کے قیام کے منصوبے پر ابتک کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا،وزیر اعظم عمران نے کہا کہ حضرت محمدؐ کی ہمہ گیر اور جامع الصفات ذات مبارکہ پر جینوئن تحقیق پر مبنی علم سے نہ صرف انفرادی زندگیوں میں رہنمائی حاصل ہوگی بلکہ اسلام کے خلاف منفی پراپیگنڈے کا مقابلہ کرنے میں بھی مدد ملے گی، دریں اثنا وزیراعظم سے لاہور سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات و مخیر حضرات کے وفد نے ملاقات کی ، وفد میں میاں محمد احسان، گوہر اعجاز، میاں طلعت محمود، نور حضرت، ڈاکٹر عبدالباری خان، انوار احمد خان، عدیل سعید میر و دیگر شامل تھے ،وفد کی جانب سے وزیرِ اعظم کے لاہور میں حالیہ اعلان کردہ پانچ پناہ گاہوں کی تعمیر کے تمام اخراجات اٹھانے کی یقین دہانی کرائی گئی ۔وزیرِ اعظم کی جانب سے اعلان کردہ پانچ پناہ گاہوں کے علاوہ مخیر حضرات کی جانب سے مزید پانچ پناہ گاہیں بھی تعمیر کی جائیں گی ملاقات میں کاروباری برادری کو درپیش مسائل پر بھی گفتگوکی گئی ۔ادھر وفاقی کابینہ نے 193کمپنیوں کی بحالی کے لئے وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں سرمایہ پاکستان کمپنی کے قیام ،ڈنمارک کی عدالت کے فیصلے کے برعکس بچوں کو پاکستان بھجوانے کے معاملے پر مجسٹریٹ سطح کے افسر کو انکوائری سونپنے ،ای گورننس کے لئے کمپیوٹر اور دیگر اشیاکی مرکزی سطح پر خریداری ،بیوروکریٹس کی تعیناتی مدت ،ترقیوں کے لئے مربوط نظام وضع کرنے کے لئے کابینہ کمیٹی کی تشکیل ،الیاس خان کو تین ماہ کے لئے قائم مقام ایم ڈی پی ٹی ڈی سی، ایس ای سی پی کے کمشنرز کی تقرری ،گندم کی فی من قیمت 1300روپے برقرار رکھنے ،50ہزار ٹن یوریا کی درآمد اوروفاق کی جانب سے میڈیا کو 23کروڑ روپے کے بقایا جات کی ادائیگی کی منظوری دیدی ہے ، کابینہ نے ای ڈی سی کے بجٹ کو ای سی سی کی منظوری تک موخر کر دیا،جمعرات کو وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے 100روزہ پلان کا جائزہ لیا ہے ،وزیراعظم عمران خان خود 29نومبر کو 100روزہ پلان جس میں نئی لیگل پالیسی ، زراعت پالیسی ، غربت کے خاتمے کے لئے اقدامات ، ماحولیاتی پلان ، مینجمنٹ سمیت دیگر اقدامات کے حوالے سے آگاہ کرینگے ، جو ہم نے 100 دن میں کیا ہے ، کوئی اور حکومت اس کے قریب بھی نہیں پہنچ پائی،ڈنمارک سے دو بچیوں حرا طاہر اور اقصیٰ طاہر کو پاکستان لایا گیا جس طرح ہم چاہتے ہیں کہ دوسرے ممالک ہماری عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کریں تو باہر کی عدالتوں کے فیصلوں کا احترام بھی ہم پرلازم ہے ، ڈنمارک سے پاکستان لائے گئے بچوں کے حوالے سے فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں واپس بھیجنا ہے یا نہیں،بیرون ملک جیلوں میں قید افراد کے حوالے سے وزیراعظم کو شدید تحفظات ہیں،انہیں قانونی معاونت دینا اور ان کے مفادات کا خیال رکھنا ہمارا فرض ہے ، ہم سب کی خواہش ہے کہ عافیہ صدیقی پاکستان آئیں اور انہیں پاکستان لانے کی پوری کوشش کریں گے ، وفاقی کابینہ نے وفاق کے ذمہ میڈیا کے تقریباً 23 کروڑ روپے کے فنڈز ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، ہماری خواہش ہے کہ میڈیا مالکان عام ورکرز کا خیال کریں، یہ نہیں ہو سکتا کہ میڈیا مالکان اس بات پر انحصار کریں کہ حکومت انہیں پیسے دے تو وہ اپنے ادارے چلائیں، میڈیا مالکان کو اپنے اداروں کو چلانے کے لیے کوئی بزنس ماڈل بنانا ہو گا، بیورو کریسی کو سیاسی اثرو رسوخ سے بچانا ضروری ہے ، بیوروکریٹس کی تعیناتی اُن کی کارکردگی سے جڑی ہونی چاہئے ، بیورو کریسی کی تعیناتی سے متعلق کابینہ کمیٹی بنائی گئی، وفاقی کابینہ نے بیورو کریسی کے افسران اور سیکرٹریز کی مدت تعیناتی پر جامع پالیسی بنانے کافیصلہ کیا ہے ، تجویز دی گئی ہے کہ فیڈرل سیکرٹریز کو 6 ماہ کے لیے وزارتوں میں تعینات کیا جائے گا، اس مدت میں سیکرٹریز بہتر کام کرتے ہیں تو انہیں دو سے تین سال کے لیے مستقل کر دیا جائے گا۔علاوہ ازیں ایف آئی اے حکام کیساتھ ایک خصوصی میٹنگ میں وزیراعظم نے ایف آئی اے کوحوالہ اورہنڈ ی کا دھندہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم دیدیا،ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے تما م زونز کومراسلہ بھی جاری کردیا۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں جمعه 16 نومبر 2018ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں