اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ،مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اہم امور زیر غور آئے ، وفاقی کابینہ نے فلسطین کیلئے امدادی سامان بھجوانے کی منظوری دیدی ،وزیر اعظم نے کابینہ کواس حوالے سے او آئی سی کے تحت امداد فراہم کرنے کا بندوبست کرنے کے علاوہ ادویات کے حوالے سے بھی معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کر دی،کابینہ نے نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی کو ختم کر نے ، صحافیوں و میڈیا پروفیشلز اور والدین کے تحفظ کے قانون سمیت الیکشن قانون میں ترمیم سے متعلق کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کی جانب سے کیے گئے فیصلوں کی منظوری دی گئی۔تفصیلات کے مطابق اجلاس میں فلسطین کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعظم نے عالمی رہنماؤں سے ہونے والی گفتگو پر کابینہ کو بریف کیا،وزیر اعظم نے کورونا ایس او پیز پر عملدر آمد سے متعلق اقدامات پر ظہار اطمینان کیا۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی، ای سی سی نے آئی پی پیز کو 40 فیصد واجبات ادا کرنے کی منظوری دی تھی، کابینہ نے دربار کرتارپور صاحب کاریڈور منصوبے کے ضمن میں پیپرا قوانین میں رعایت دینے کی تجویز پیپرا بورڈ کو بھجوا دی، اجلاس میں اقوام متحدہ کی 4 گاڑیوں کو پاکستان کے راستے کابل لے جانے کی منظوری دی گئی، پاک چین سفارتی تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے پر 70روپے کا یادگاری سکہ جاری کرنے ، ریلوے پولیس کے دائرہ اختیار سے متعلقہ ایس آر اوز جاری کرنے ،الیکشن کمیشن کی سالانہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے ،نجی ایئر لائن کو پسنجراینڈ کارگو لائسنس جاری کرنے ، پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹو کی تعیناتی ، الیکٹرانک سرٹیفکیشن ایکریڈیشن کونسل کے ارکان تعینات کرنے کی منظوری دی گئی، بیرون ملک پاکستانی مشنز میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشی تعینات کرنے کی منظوری کو فی الحال مؤخر کردیا گیا، کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے فیصلوں ، کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔ اجلاس میں فلسطین کے شہداء ، شیریں مزاری کے بھائی کے ایصال ثواب کے لئے بھی فاتحہ خوانی کی ،مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان اور وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا اختیار دینے کے حوالے سے پیش رفت پر کابینہ کو بریفنگ دی۔وزیرِ اعظم نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی افادیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر الیکشن میں سیاسی پارٹیاں دھاندلی کا شور مچاتی ہیں لیکن اس کا تدارک کرنے کیلئے کبھی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی ۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ملک میں ٹیلی کام کے شعبے میں واضح ترقی کا رجحان سامنے آیا ہے ۔ گذشتہ سال موبائل فون صارفین کی تعداد 167 ملین تھی جو 30اپریل2021میں 184ملین تک پہنچ گئی ہے ۔ اجلاس میں کم آمدنی والے افراد کو گھروں کی تعمیر کے سلسلے میں دیے جانے والے قرضوں اور کسانوں کو فراہم کی جانے والی معاونت پر بھی بریفنگ دی گئی ۔وزیرِ اعظم نے اطمینان کا اظہار کیا کہ زراعت کے شعبے میں واضح بہتری دیکھنے میں آئی ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ ان کی ترجیح کم آمدنی والے اور کمزور طبقوں کو ریلیف کی فراہمی اور انکے حالات کی بہتری ہے ، وزیر اطلاعات نے کابینہ کو رنگ روڈ معاملے پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم نے وزیرِ قانون کو ہدایت کی کہ منتخب عوامی نمائندگان کے حلف اٹھانے کے حوالے سے قانون سازی اور آرڈیننس کے اجرائکا عمل تیز کیا جائے ، کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 21اپریل2021کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ اجلاس میں شیخ رشید نے مطالبہ کیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ،پنشن بڑھائی جائے ۔ وزیر خزانہ نے بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے ، عوام کو ریلیف دینے کے حوالے سے اتفاق کیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان نے فلسطین کے مسئلہ پر واضح موقف اپنایا ہے ، پاکستان فلسطین کی امداد کرے گا، شاہ محمود قریشی سمیت چار مسلم ممالک کے وزراء خارجہ مل کر نیویارک جائیں گے ، راولپنڈی رنگ روڈ کو اٹک رنگ روڈ بنایا گیا، منصوبے کی الائنمنٹ کی تبدیلی پر وزیراعظم نے تحقیقات کا حکم دیا، قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی،رنگ روڈ راولپنڈی کے معاملے میں کسی وزیر یا مشیر کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا، رپورٹ میں غلام سرور خان اور ذوالفقار عباس بخاری کا کوئی تذکرہ نہیں، اینٹی کرپشن اور متعلقہ ادارے معاملے کی مزید تحقیقات کریں گے ، شفاف انتخابات کے لئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں ناگزیر ہیں ۔