اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ،92نیوزرپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی کابینہ نے کورونا ویکسین کیلئے 150ملین ڈالرکی رقم مختص کرنے اور سٹیل ملزملازمین کوگولڈن ہینڈشیک دینے سمیت مختلف اداروں کی نجکاری کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں نیاپاکستان ہاؤسنگ منصوبہ ،راوی اربن ڈویلپمنٹ اور بنڈل آئی لینڈ کی بروقت تکمیل پربھی اتفاق کیاگیا۔ اجلاس میں توہین رسالت کے معاملے پر فرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا معاملہ زیر غور آیا لیکن اس پر کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔وفاقی کابینہ نے گیس لوڈمینجمنٹ اور جنسی زیادتی کے مجرموں کو کیمیائی طریقے سے نامرد کرنے کا قانون فوری نافذ کرنے کی منظوری د یدی۔وفاقی کابینہ نے اتفاق کیا کہ کیسٹریشن کی سزا کیلئے عالمی اداروں سے رائے لینے یا ان کی آمادگی کی ضرورت نہیں ۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ نے ملکی سیاسی ،معاشی اورمجموعی صورتحال سمیت17نکاتی ایجنڈے پرغورکیا ۔ اجلاس میں پی ڈی ایم کے ملتان جلسے پربھی گفتگوکی گئی اور کوروناکے پھیلائوپر اظہار تشویش کیاگیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہاپی ڈی ایم کوعوام کی زندگیوں کی کوئی پروا نہیں،کورونا تیزی سے پھیل رہااور یہ جلسے کررہے ہیں۔ ایس اوپیزکے معاملے میں غفلت برداشت نہیں ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سردیوں میں گھریلو صارفین کوگیس فراہمی کی صورتحال پرغورکیاگیا۔وزیراعظم نے آئندہ اجلاس میں گیس کی قلت اور قیمتوں پر بریفنگ مانگ لی۔ذرائع کے مطابق ایم کیوایم کی جانب سے ہائوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کی نجکاری کی مخالفت کی گئی۔وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے کہااس وقت ملک کوسنجیدہ فیصلوں اوررویوں کی ضرورت ہے ، عدالتی فیصلے کے باوجوداجتماعات عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے ،ہم سب کوملکر وباکے پھیلائوکوروکناہے ۔ کابینہ کوراوی ریورفرنٹ ڈویلمپنٹ پراجیکٹ،بنڈل آئی لینڈکے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے کہادونوں منصوبے ماحولیاتی آلودگی پرقابوپانے ،زرمبادلہ کمانے اورلوگوں کوروزگار فراہم کرنے کیلئے ضروری ہیں۔کورونا ویکسین کی بروقت خریداری ودستیابی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ،گھریلوصارفین اوربرآمدات سے وابستہ انڈسٹریز کیلئے گیس کی بلاتعطل دستیابی یقینی بنائی جائے ۔زنابالجبر جیسے جرم کے مرتکب افرادکیلئے قانون میں کوئی نرمی نہیں ہونی چاہیے ،خواتین اوربچوں کیساتھ زیادتیوں کی روک تھام کیلئے سخت سزا کاہونا ضروری ہے ،چاہتے ہیں ایسے دلخراش واقعات کاسدباب ممکن ہو۔کابینہ نے ہوا بازی ڈویژن کو ائیر سیال کے لائسنس کی تجدید، وزارت دفاع کو پاکستان نیوی انجینئر نگ کالج اور یلدیز ٹیکنیکل یونیورسٹی ترکی کے مابین تعاون کے پروٹوکول پر دستخط کرنے کی اجازت دی۔ کابینہ نے اسلام آباد میٹروپولیٹن کلب کی عمارت وزرات وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ ٹریننگ کے حوالے کرنے اور اس بلڈنگ میں نیشنل کالج آف آرٹس کے اسلام آباد کیمپس کے قیام کے حوالے سے کابینہ ممبران پر مشتمل 6رکنی کمیٹی تشکیل دی۔کابینہ نے نعیم اختر کو چیف ایگزیکٹوآفیسر پوسٹل لائف انشورنس کمپنی تعینات کرنے جبکہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دی۔کورونا کے علاج میں موثر دوا ریمیڈیسور کے 100ملی گرام انجکشن کی قیمت9244روپے سے کم کر کے 5680روپے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔کابینہ نے حکومت جموں و کشمیر کی پاکستان میں موجود جائیدادوں کے موثر استعمال کے حوالے سے تجاویز اور سفارشات مرتب کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دی۔وزیراعظم نے اربوں روپے کی قیمتی سرکاری اراضی کو واگزار کرانے کی بھی ہدایت دی۔کابینہ نے بریگیڈئیر (ر) طاہر احمد خان کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر فریکونسی ایلوکیشن بورڈ اور فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ آرڈیننس 2020 کے تحت بورڈ آف گورنرز پر ماہرین تعینات کرنے جبکہ موجودہ چیئر مین ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز اتھارٹی شفیق الرحمن رانجھاکی خدمات منسوخ کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے نجکاری کمیٹی کے 16نومبر، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 20نومبر،کمیٹی برائے قانون سازی اورکمیٹی برائے توانائی کے 26نومبرکے فیصلوں کی بھی توثیق کی ۔ کابینہ اجلاس کے بعدمعاون خصوصی ڈاکٹرفیصل سلطان کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹرشبلی فرازنے کہا پابندی ہے لیکن پی ڈی ایم کا لاہورکاجلسہ نہیں روکیں گے تاہم جلسے کے منتظمین کیخلاف مقدمات ضرور درج ہو ں گے ۔جمہوریت میں جلسوں پرپابندی نہیں ہوتی،وباکی وجہ سے پابندیاں لگائی گئیں،ہم جلسوں سے گھبراتے ہیں نہ گھبرائیں گے ، اپوزیشن کی سرگرمیاں روکنے کیلئے نہ پہلے لاک ڈائون کیا نہ اب کریں گے ،ان کی وجہ سے پورا ملک مفلوج نہیں کر سکتے ۔عدالت کی واضح ہدایات کے باوجود اپوزیشن کی جانب سے سیاسی سرگرمیاں توہین عدالت کے مترادف ہیں۔ مریم نوازسچ بول ہی نہیں سکتیں۔ملتان کا جلسہ مکمل ناکام تھا، تین ہزارافراد سندھ سے لائے گئے ۔ملتان کے عوام کا شکر گزار ہوں، 25لاکھ کی آبادی میں 10سے 15ہزار لوگ آئے ۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکورونا ویکسین کی تیاری کیلئے 7کمپنیوں کوشارٹ لسٹ کیا گیا ہے ، کورونا ویکسین کی خریداری 2021کی پہلی سہ ماہی میں ممکن ہو سکے گی۔فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرزکومیڈیسن کی فراہمی اولین ترجیح ہو گی،ہیلتھ ورکرز کے بعدزیادہ عمر کے لوگوں کو ویکسین دی جائے گی۔