اسلام آباد(قاسم نواز عباسی)کوروناوائرس کی صورتحال کے پیش نظر تعلیمی ادارے بند ہونے کے بعدوفاقی نظامت تعلیمات کے زیر انتظام تعلیمی اداروں میں کام کرنیوالے ڈیلی ویجرز اور کنٹریکٹ ملازمین جن میں اساتذہ بھی شامل ہیں5 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں ۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ان ملازمین کی تنخواہ جون 2019 سے نومبر 2019 تک کی ریلیز ہوئی تھی وہ بھی ایف ڈی ای کے اعلی حکام کی غلط پالیسی کی وجہ سے جاری نہ ہوسکی، ابھی تک دو سو کے قریب بل چیک ایشو ہونے کے انتظار میں ہیں ۔ذرائع کے مطابق 1700کے قریب ڈیلی ویجرز اینڈ کنٹریکٹ ملازمین مختلف سکولوں اور کالجوں میں کام کرتے ہیں جن میں تدریسی اور غیر تدریسی عملہ شامل ہے جن میں سے 1300سے زائد ملازمین نومبر 2019ء سے لیکر تنخواہ سے محروم ہیں اور 300کے قریب تقریباً سال سے تنخواہ سے محروم ہیں۔آل ڈیلی ویجرز اینڈ کنٹریکٹ ملازمین تنظیم کے رہنما عبدالقادر عثمان نے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ یہ ملازمین سکول میں کام کر کے ساتھ ٹیوشن وغیرہ پڑھا کر گزر بسر کرتے تھے اس وقت فاقہ کشی کے حالات میں ہیں ،ان کی حالت زار پر رحم کرتے ہوئے بلا تفریق تمام ڈیلی ویجرز کی مارچ تک کی تنخواہ ان کے بینک اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کی جا ئے ۔ارباب اختیار اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ملازمین کی تنخواہوں کے اجرا کو یقینی بنائیں۔