تحقیقاتی کمیشن نے پٹرول بحران کا ذمہ دار نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو قرار دیتے ہوئے رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ کمپنیوں کے پاس تیل کا وافر ذخیرہ موجود تھا ،حکومتی اداروں نے پڑتال نہ کی‘ پٹرول پمپس کو جان بوجھ کر سپلائی روکی گئی۔ وزیراعظم عمران خان کو عوام نے بد عنوان عناصر اور مافیاز کے خلاف مینڈیٹ دیا ہے،جس کا مقصد ان تمام افراد کو کٹہرے میں کھڑا کر کے قانون کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کرنا تھا۔ گو حکومت کی ابھی تک کی ترجیحات میں احتساب سب کے لیے جاری ہے، جس میں اپوزیشن‘ حکومت اور بیوروکریسی سے تعلق رکھنے والے کرپٹ عناصر کے خلاف کیسز درج ہورہے ہیں اور انہیں قرار واقعی سزا دی جا رہی ہے۔ پٹرول بحران کے بارے میں جو رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی گئی ہے اس میں ان تمام عناصر کی نشاندہی کی گئی ہے، جنہوں نے پٹرول دستیاب ہونے کے باوجود آگے سپلائی نہ دی، جس کا مقصد بحران پیدا کرکے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا تھا اور وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب بھی ہوئے ہیں کیونکہ اس بحران پر قابو پانے کے لیے ہی وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔ تحقیقاتی کمیشن نے پٹرولیم بحران کا ذمہ دار نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو قرار دیا ہے جنہوں نے وافر مقدار میں ذخیرہ ہونے کے باوجود آگے سپلائی نہ دی لہٰذا ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے کسی بحران سے بچا جا سکے۔
پٹرول بحران پر تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ
هفته 05 دسمبر 2020ء
تحقیقاتی کمیشن نے پٹرول بحران کا ذمہ دار نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو قرار دیتے ہوئے رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ کمپنیوں کے پاس تیل کا وافر ذخیرہ موجود تھا ،حکومتی اداروں نے پڑتال نہ کی‘ پٹرول پمپس کو جان بوجھ کر سپلائی روکی گئی۔ وزیراعظم عمران خان کو عوام نے بد عنوان عناصر اور مافیاز کے خلاف مینڈیٹ دیا ہے،جس کا مقصد ان تمام افراد کو کٹہرے میں کھڑا کر کے قانون کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کرنا تھا۔ گو حکومت کی ابھی تک کی ترجیحات میں احتساب سب کے لیے جاری ہے، جس میں اپوزیشن‘ حکومت اور بیوروکریسی سے تعلق رکھنے والے کرپٹ عناصر کے خلاف کیسز درج ہورہے ہیں اور انہیں قرار واقعی سزا دی جا رہی ہے۔ پٹرول بحران کے بارے میں جو رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی گئی ہے اس میں ان تمام عناصر کی نشاندہی کی گئی ہے، جنہوں نے پٹرول دستیاب ہونے کے باوجود آگے سپلائی نہ دی، جس کا مقصد بحران پیدا کرکے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا تھا اور وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب بھی ہوئے ہیں کیونکہ اس بحران پر قابو پانے کے لیے ہی وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔ تحقیقاتی کمیشن نے پٹرولیم بحران کا ذمہ دار نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو قرار دیا ہے جنہوں نے وافر مقدار میں ذخیرہ ہونے کے باوجود آگے سپلائی نہ دی لہٰذا ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے کسی بحران سے بچا جا سکے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں هفته 05 دسمبر 2020ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں