تحقیقاتی کمیشن نے پٹرول بحران کا ذمہ دار نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو قرار دیتے ہوئے رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ کمپنیوں کے پاس تیل کا وافر ذخیرہ موجود تھا ،حکومتی اداروں نے پڑتال نہ کی‘ پٹرول پمپس کو جان بوجھ کر سپلائی روکی گئی۔ وزیراعظم عمران خان کو عوام نے بد عنوان عناصر اور مافیاز کے خلاف مینڈیٹ دیا ہے،جس کا مقصد ان تمام افراد کو کٹہرے میں کھڑا کر کے قانون کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کرنا تھا۔ گو حکومت کی ابھی تک کی ترجیحات میں احتساب سب کے لیے جاری ہے، جس میں اپوزیشن‘ حکومت اور بیوروکریسی سے تعلق رکھنے والے کرپٹ عناصر کے خلاف کیسز درج ہورہے ہیں اور انہیں قرار واقعی سزا دی جا رہی ہے۔ پٹرول بحران کے بارے میں جو رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی گئی ہے اس میں ان تمام عناصر کی نشاندہی کی گئی ہے، جنہوں نے پٹرول دستیاب ہونے کے باوجود آگے سپلائی نہ دی، جس کا مقصد بحران پیدا کرکے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا تھا اور وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب بھی ہوئے ہیں کیونکہ اس بحران پر قابو پانے کے لیے ہی وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔ تحقیقاتی کمیشن نے پٹرولیم بحران کا ذمہ دار نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو قرار دیا ہے جنہوں نے وافر مقدار میں ذخیرہ ہونے کے باوجود آگے سپلائی نہ دی لہٰذا ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے کسی بحران سے بچا جا سکے۔